وائی فائی سے تین گنا تیز ٹیکنالوجی متعارف

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

وائی فائی انٹرنیٹ کی رفتار سے تنگ رہتے ہیں؟ اگر ہاں تو بس چند ماہ کے اندر ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

جی ہاں وائی گیگ نامی انتہائی تیز رفتار وائرلیس نیٹ ورک ٹیکنالوجی آئندہ سال لیپ ٹاپس اور اسمارٹ فونز کے لیے متعارف کرائی جارہی ہے۔

انٹیل اور کوالکوم جیسے اداروں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کی حمایت کی جارہی ہے اور اسے 802.11ad اسٹینڈرڈ کا حامل قرار دیا گیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے انٹرنیٹ کی رفتار 60 گیگا ہرٹزیا آسان الفاظ میں8 جی بی پی ایس ہوگی جبکہ عام وائی فائی ٹیکنالوجی عام طور پر 2.4 سے 5 گیگا ہرٹز سے زیادہ تیز انٹرنیٹ فراہم نہیں کرپاتی، یعنی یہ ٹیکنالوجی موجودہ وائی فائی سے تین گنا زیادہ تیز ہے۔

وائی گیگ کے حوالے سے وائی فائی الائنس نے پیر کو ایک سرٹیفکیشن پروگرام کا آغاز کیا اور ان کا کہنا ہے کہ 2020 تک اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والی ڈیوائسز کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرجائے گی۔

یہ بہت تیز رفتاری سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنے والی ٹیکنالوجی ہے جو کہ لیپ ٹاپس میں صرف دو سیکنڈ میں 2 جی بی کی فلم یا فائل کو ڈاﺅن لوڈ کرنے میں مدد دے گی جبکہ اسمارٹ فونز میں اتنی بڑی فائل 7 سیکنڈ میں ڈاﺅن لوڈ ہوسکے گی۔

وائی فائی الائنس کا کہنا ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی 'کم گنجان' 60 گیگا ہرٹز اسپیکٹرم استعمال کرے گی جو کہ رفتار بڑھانے میں مدد دے گی۔

تاہم یہ ٹیکنالوجی بہت کم فاصلے یعنی دس میٹر کی رینج میں ہی کام کرسکتی ہے، یعنی اگر آپ اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایک کمرے کے اندر ہی استعمال کرسکیں گے۔

یہ ٹیکنالوجی 802.11ad وائرلیس اسٹینڈر والی ڈیوائسز پر استعمال ہوسکے گی جو کہ اب مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی بھی جارہی ہیں جبکہ ایسے روٹرز کی تو فروخت ہورہی ہے۔

اس ٹیکنالوجی پر کئی برسوں سے کام ہورہا تھا مگر اب اسے عام کیا جارہا ہے اور وائی فائی الائنس کا ماننا ہے کہ اب وائی فائی سے ہٹ کر وائی گیگ کی جانب منتقل ہوجانا وقت کی ضرورت ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

irfan Oct 26, 2016 12:37am
اب چین ایسے ڈیوئسز کب بنا کر پاکستان بھیجتا ہے ؛ کیوں کہ ہم تو صرف استعمال کرنے والے ہیں۔۔