لاہور: پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل کے ایک کمرے سے خاتون ایتھلیٹ کی لاش برآمد ہوئی۔

پولیس کے مطابق اٹک کی پیپلز کالونی کی رہائشی 22 سالہ عائشہ فرقان 23 اکتوبر کو پنجاب یونیورسٹی میں ٹرائل دینے کے لیے آئی کیونکہ اس نے اسپورٹس کے کوٹے پر داخلے کے لیے اپلائی کیا تھا۔

پولیس کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے لڑکی کو اس کی کزن کے ساتھ ہاسٹل میں رہنے کی اجازت دے دی گئی تھی جو کہ بی ایس (آنرز) کی طالبہ ہے۔

پولیس نے بتایا کہ منگل 25 اکتوبر کی صبح ٹرائل دینے کے بعد مذکورہ لڑکی واپس ہاسٹل آگئی جبکہ اس کی کزن اپنی کلاس میں موجود تھی۔

پولیس کے مطابق انھیں دوپہر 12 بجے کے قریب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فون کال موصول ہوئی کہ ہاسٹل کے کمرے میں ایک لڑکی کی پھندا لگی لاش موجود ہے۔

لڑکی کی لاش کو پولیس نے پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کردیا جبکہ فرانزک شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ عینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے۔

مزید پڑھیں:لاہور: ہوٹل کے واش روم سے 22 سالہ لڑکی کی لاش برآمد

پنجاب یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ لڑکی نے کرکٹ ٹرائل میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی اور اسے داخلے کے لیے منتخب کرلیا گیا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ لڑکی اپنی کزن کے ساتھ 2 دن سے ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ جب لڑکی کی کزن کلاس سے واپس آئی اور اس نے دروازہ کھٹکھٹایا تو کوئی ردعمل نہیں ملا، جس کے بعد اس نے ہاسٹل انتظامیہ کو مطلع کیا جنھوں نے پھر دروازہ توڑا۔

یونیورسٹی ترجمان نے لڑکی کی کزن کے حوالے سے بتایا کہ وہ کچھ خاندانی مسائل کا شکار تھی اور ہوسکتا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہو۔

دوسری جانب مسلم ٹاؤن کے سب انسپکٹر (ایس آئی) دلدار حسین نے بتایا کہ پولیس قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے لڑکی کے ورثاء کا انتظار کر رہی ہے۔

یہ خبر 26 اکتوبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں