پی ٹی آئی عمران خان کے مقدمات کے خلاف ڈٹ گئی

26 اکتوبر 2016
عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش پر سخت ردعمل آئے گا، نعیم الحق—۔ فائل فوٹو/ بشکریہ نعیم الحق ٹوئٹر اکاؤنٹ
عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش پر سخت ردعمل آئے گا، نعیم الحق—۔ فائل فوٹو/ بشکریہ نعیم الحق ٹوئٹر اکاؤنٹ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت چیئرمین عمران خان سمیت کسی بھی پارٹی رہنما کے خلاف سیاسی بنیادوں پر درج کرائے گئے مقدمات میں ضمانت حاصل نہیں کرے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے وکلاء سے خطاب سے قبل تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اتنے بڑے لیڈر کو دہشت گرد قرار دے رہی ہے۔

نعیم الحق نے کہا کہ عمران خان پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) حملہ کیس میں ملوث نہیں ہیں اور نہ ہی سیاسی بنیادوں پر دج کرائے گئے مقدمات میں ضمانت حاصل کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے شک حکومت اپنا یہ شوق بھی پورا کرلے لیکن اگر حکومت نے چیئرمین تحریک انصاف کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس کا سخت ردعمل آئے گا۔

مزید پڑھیں:پی ٹی وی،پارلیمنٹ حملہ کیس: عمران-قادری کے وارنٹ گرفتاری برقرار

نعیم الحق نے مزید کہا کہ ہم تھانہ سیکریٹریٹ میں درج دہشت گردی کے 4 مقدمات میں ضمانت نہیں کرائیں گئے، اگر عدالت نے عمران خان کو اشتہاری قرار دیا ہے تو عدالت اپنی کارروائی کرے، ہم نے ضمانت نہیں کرانی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمو قریشی نے بھی ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمات میں ضمانت کرانے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

واضح رہے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے باوجود اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی پولیس کی بھاری نفری عمران خان کو سخت سیکورٹی حصار میں بار روم تک چھوڑنے آئی۔

یاد رہے کہ 2014 میں آزادی اور انقلاب مارچ دھرنوں کے دوران اسلام آباد کی سیکریٹریٹ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان کے قائدین سمیت کارکنوں کے خلاف پی ٹی وی، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے، ڈی چوک کو بلاک کرنے اور سابق ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کو تشدد کرکے زخمی کرنے کے حوالے سے مقدمات درج کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد دھرنا: پی ٹی آئی اور حکومت کی 'تیاریاں'

دوسری جانب پی ٹی آئی اگلے ماہ 2 نومبر کو پاناما لیکس اور کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے جارہی ہے اور عمران خان کا مطالبہ کہ وزیراعظم نواز شریف یا تو استعفیٰ دیں یا پھر خود کو احتساب کے سامنے پیش کردیں۔

اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت دونوں ہی تیاریوں میں مصروف ہیں، ایک طرف پی ٹی آئی نے اپنے کارکنوں کو دھرنے کی تیاریوں کا کہہ رکھا ہے وہیں پولیس کی اسپیشل برانچ نے حکومت کو ان افراد کی فہرستیں فراہم کردی ہیں، جنھیں اسلام آباد کے محاصرے سے قبل گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

تاہم ایک سینئر لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت تحمل سے کام لے گی اور اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جب تک کوئی قانون کو ہاتھ میں نہ لے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Naveed Chaudhry Oct 26, 2016 09:08pm
Assalam O Alaikum, Government should make sure that law of the land prevails without considering who is involved. Also the accused have the right to defend. He / she is innocent untill proved guilty in court.