خزاں میں پتوں کا رنگ زرد کیوں ہوجاتا ہے؟

27 اکتوبر 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

خزاں کی آمد کے ساتھ ہی درختوں کی رنگت سبز نہیں رہتی اور پتے شوخ زرد، سرخ اور قرمزی رنگت اوڑھ لیتے ہیں، مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟

اس کا جواب اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے اور ان کے مطابق ایک پروٹین مینڈیلز کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے۔

یہ پروٹین پتوں کو سبز رکھنے والے کیمیائی جز کلورفل سے میگنیشم حاصل کرتا ہے۔

یہ مرکب پتوں کے خلیات میں موجود کلورو فل اور اس کے ضروری عمل فوٹو سنتھیسز (photosynthesis) کے ذریعے پودوں میں سورج کی روشنی کو توانائی میں بدلتا ہے۔

اس عمل کے دوران ایک مالیکیول کے ہٹنے سے الیکٹرون کی روانی پیدا ہوتی ہے جو ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے۔

پتوں میں موجود کلوروفل سال کے بیشتر حصے میں بالادست ہوتا ہے مگر دن کے وقت جب روشنی کم ہوتی ہے تو اس کی مقدار بھی کم بننے لگتی ہے۔

آسان الفاظ میں خزاں کے موسم میں سورج کی کم روشنی پتوں کی سبز رنگت کو بدلنے کا باعث بنتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جب پتوں میں کلوروفل کم ہوجاتا ہے تو ایک جز ایم جی حرکت میں آتا ہے جس سے سبز رنگ بدلنے لگتا ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس ایم جی نامی جز کی سرگرمی کس طرح جاری رہتی ہے۔

اس حوالے سے تحقیق جاپان کی ہوکیڈو یونیورسٹی نے کی اور اس کا مقالہ جریدے 'دی پلانیٹ سیل میں شائع ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں