لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 26 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کا اعلان کردیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی سے خوفزدہ لوگ دھرنے کے نام پر سازش کر رہے ہیں، پاناما لیکس کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت آنے کے بعد پاناما کے غبارے سے ہوا نکل گئی، جس کے بعد تحریک انصاف الزام تراشی پر اتر آئی ہے۔

انہوں نے عمران خان کی جانب سے فرنٹ مین کے الزام کے حوالے سے کہا کہ اگر میرا کوئی فرنٹ مین ہے تو سیف سٹی پروجیکٹ کا ٹھیکہ اسے کیوں نہیں ملا۔

شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف 26 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ الزامات کے خلاف عدالت جارہے ہیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگران کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو وہ سیاست سے توبہ کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کے 'فرنٹ مین' جاوید صادق: عمران خان

وزیر اعلیٰ پنجاب نے الزام عائد کیا کہ عمران خان سی پیک کی مخالفت میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی آگے نکل چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 2018 کے انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں، وہ انتخابات پر یقین نہیں رکھتے اور انہیں خوف ہے کہ ترقیاتی منصوبے مکمل ہوگئے تو انہیں سر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔

واضح رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو ے دوران حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) پر کرپشن کے مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈین شہری جاوید صادق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے فرنٹ مین ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جاوید صادق اب تک 15 ارب روپے کمیشن وصول کرچکے ہیں اور پنجاب حکومت کی ہر ڈیل کے پیچھے یہ صاحب ہوتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید الزام عائد کیا کہ 4 منصوبوں میں 26 ارب 55 کروڑ کی کرپشن ہوئی اور نیو اسلام آباد کا کنٹریکٹ بھی جاوید صادق کو ہی ملا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں