’پاکستانی فلمیں بولی وڈ اور ہولی وڈ سے بہت صاف ہوتی ہیں‘

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2016
کینیڈا سے تعلق رکھنے والے زید علی سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہیں — فوٹو/ فائل
کینیڈا سے تعلق رکھنے والے زید علی سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہیں — فوٹو/ فائل

انٹرنیٹ پر پسند کیے جانے والے زید علی جنہیں زید علی ٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک طویل عرصے سے اپنی مزاحیہ ویڈیوز سے لوگوں کا دل جیتتے آرہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر تقریباً 50 لاکھ فولوورز کے ساتھ 21 سالہ زید علی اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جس کا اسکرپٹ، ہدایت کاری اور اس میں اداکاری سب وہ خود ہی کرتے نظر آتے ہیں۔

زید اس وقت کینیڈا میں اپنے گھر سے پاکستانی ہم ٹی وی کے اسٹائل ایوارڈز میں شرکت کے لیے آئے ہیں، جو 28 اکتوبر کو کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقد کیے جائیں گے۔

زید اپنی ویڈیوز میں بیرون ملک رہنے والے پاکستانی اور ہندوستانی لوگوں کی مزاحیہ حرکتوں کا مذاق اڑاتے ہیں جن کے لیے کئی مرتبہ ان پر دقیانوسی ہونے اور مذاق کرنے کے خیالات چرانے کے لیے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے، تاہم ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کے پسند کرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

ذاتی زندگی میں زید اپنی ویڈیوز سے بالکل برعکس ایک شرمیلے نوجوان ہیں، وہ اپنی ویڈیوز کے ذریعے صرف لوگوں کو ہنسانے کا کام کررہے ہیں، تاہم اپنی ذاتی زندگی کو کسی کے سامنے نہیں لاتے۔

ڈان نے حال ہی میں زید علی سے ملاقات کی اور ان کا انٹرویو لیا جس کے دوران زید نے بتایا کہ ان کی فیملی ان کے کام کے بارے میں کیا سوچتی ہے۔


ڈان: آپ ہم ٹی اسٹائل ایوارڈز میں پاکستانی انڈسٹری کے ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے طور پر شامل ہورہے ہیں، اس حوالے سے کیا کہیں گے؟ یہاں کا ماحول اور لوگ کیسے لگے؟

زید علی: اصل میں، میں یہاں کے بہت سے اداکاروں سے واقف نہیں ہوں، کیونکہ میں ان کے پاکستانی ڈراموں سے بھی واقف نہیں ہوں، میں فواد خان اور ایچ ایس وائے کو جانتا ہوں، لیکن بہت سے لوگ ہیں جن کے بارے میں، میں کچھ نہیں جانتا، ان لوگوں سے ملنا اچھا لگتا ہے، اس طرح کی انڈسٹری میں گھل مل کر آپ ایسا سوچیں کہ لوگوں میں غرور ہوگا لیکن یہاں سب بہت اچھے ہیں اور ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں۔

زید علی ہم ٹی ایوارڈز کی تخلیقی ہدایتکارہ ندا بٹ کے ساتھ موجود ہیں — فوٹو/ فائل
زید علی ہم ٹی ایوارڈز کی تخلیقی ہدایتکارہ ندا بٹ کے ساتھ موجود ہیں — فوٹو/ فائل

ڈان: تو آپ پاکستانی ڈرامے نہیں دیکھتے، لیکن پاکستانی فلمز تو دیکھتے ہیں؟

زید علی: میں نے ایک فلم دیکھی ہے وہ ہے ’جوانی پھر نہیں آنی‘، مجھے لگا یہ یقیناً ایسی فلم ہوگی جسے دیکھ کر میں ہنسوں گا، لیکن میں نے اس کے علاوہ اور کوئی پاکستانی فلم نہیں دیکھی، میں نے ان کے بارے میں سُنا ضرور ہے جیسے ’بن روئے‘ لیکن دیکھی نہیں ہیں۔

لیکن اس وقت دنیا بھر میں پاکستانی فلموں کا چرچا ہے۔

ڈان: کیا آپ کی والدہ پاکستانی فلمیں اور ڈرامے دیکھتی ہیں؟

زید علی: میری امی تو گانے تک نہیں سنتی، وہ ایک بہت زیادہ قدامت پسند خاتون ہیں، اگر میری بہن کوئی ڈرامہ دیکھ رہی ہوگی تو شاید وہ اس وقت دیکھ لیں، لیکن اس کے علاوہ کچھ نہیں۔

ڈان: پھر آپ کی فیملی آپ کے یہاں آنے پر اور ویڈیوز پر کیا سوچتی ہے؟

زید علی: میری فیملی بہت ساتھ دیتی ہے، ان کے خیال میں میرے لیے یہ بہت اچھا موقع ہے جب میں سوشل میڈیا سے ٹی وی میڈیا کا حصہ بن رہا ہوں۔

اصل بات یہ ہے کہ، سوشل میڈیا پر بننے والی ویڈیوز کا ٹرینڈ اب آہستہ آہستہ ختم ہورہا ہے، اب ہر دوسرا شخص یہ کام کررہا ہے، اس لیے میں سے سوچا ہے کہ اب کچھ نیا شروع کرکے اپنی کامیڈی کو فلموں اور ڈراموں کا حصہ بناؤں، ویسے ڈراموں میں کام کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیوں کہ ان کی کہانیاں رومانوی ہوتی ہیں، جبکہ میں کامیڈی کرتا ہوں، لیکن ہاں میری فیملی بس یہی چاہتی ہے کہ میں اپنے کیریئر میں آگے بڑھوں‘۔

زید اپنی ویڈیوز میں بیرون ملک رہنے والی دیسی کمیونیٹیز کا مذاق اڑاتے ہیں — فوٹو/ فائل
زید اپنی ویڈیوز میں بیرون ملک رہنے والی دیسی کمیونیٹیز کا مذاق اڑاتے ہیں — فوٹو/ فائل

ڈان: تو کیا آپ پاکستان یا کینیڈا میں کوئی فلم کرنے جارہے ہیں؟

زید علی: میں اس وقت ایک فلم کے حوالے سے میٹنگ کرکے ہی واپس آیا ہوں، ان کے پاس میرا کردار اور اسکرپٹ تیار ہے، مجھے بس اس ہفتے تک سب کچھ طے کرنا ہے، کیوں کہ میرے زیادہ تر مداح پاکستان سے ہیں، میں یہیں سے اپنے کام کا آغاز کروں گا، ویسے بھی، پاکستان کی فلمیں بولی وڈ اور ہولی وڈ سے بہت صاف ہوتی ہیں، دیکھیں جو بھی کامیابی آپ کی قسمت میں ہوگی وہ خدا کی طرف سے ہوگی، تو میرا خیال بس یہی ہے کہ، ہر وہ کام کرو جو صاف ہو اور باقی سب خدا پر چھوڑ دو، جو آپ کے نصیب میں ہوگا، آپ کو ملے گا‘۔

اس لیے میں پاکستانی فلموں سے آغاز کررہا ہوں، ہوسکتا ہے کہ میں ایک اداکار نہ بن سکوں، بس بات انتی سی ہے کہ یہ ایک تجربہ ہے اور میں دیکھتا ہوں کہ لوگوں کو یہ پسند آئے گا یا نہیں۔

کسی فلم میں کام کرنے کے لیے میری صرف دو شرائط ہیں وہ یہ کہ اس کا کوئی اچھا پیغام ہونا چاہیے اور اسے صاف ہونا چاہیے، یہ بھی ضروری نہیں کہ ہمیشہ کوئی سماجی پیغام ہی ہو، فلم صرف مزاحیہ بھی ہوسکتی ہے، لیکن صاف ہونے کی شرط میں نے اس لیے رکھی ہے کیوں کہ، اب ہمارے سینما میں صاف ستھری فلمیں بننا بند ہورہی ہیں اور آپ اپنے والدین کے ساتھ بیٹھ کر انہیں نہیں دیکھ سکتے، پاکستانی سینما اس حوالے سے کافی اچھا ہے۔

ڈان: آپ نے اپنی والدہ کے بارے میں تو بتایا، آپ کے والد ان ویڈیوز کے حوالے سے کیا سوچتے ہیں؟

زید علی: میرے والد ایک خفیہ مداح کی طرح ہیں، میں جیسے ہی کوئی ویڈیو ریلیز کرتا ہوں، میرے والد اسے شیئر کرتے ہیں اور پورے خاندان کو بھی اسے دکھاتے ہیں۔

زید علی سوشل میڈیا پر اپنی مزاحیہ ویڈیوز کی وجہ سے مقبول ہیں — فوٹو/ فائل
زید علی سوشل میڈیا پر اپنی مزاحیہ ویڈیوز کی وجہ سے مقبول ہیں — فوٹو/ فائل

ڈان: تو اب آپ زیادہ وقت پاکستان میں گزاریں گے، کیا آپ کی فیملی شادی کے لیے لڑکی ڈھونڈنا شروع کررہی ہے؟

زید علی: نہیں، میرے والدین نے کہا کہ میں جب چاہے جس سے بھی شادی کرسکتا ہوں، میں کسی ایسی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں جس کا تعلق انٹرٹینمنٹ انڈسٹری یا میڈیا سے نہ ہو، مجھے ایسا لگتا ہے کہ ابھی مجھے بہت آگے جانا ہے، میں صرف 21 سال کا ہوں، اس لیے ابھی کچھ سالوں تک میری شادی نہیں ہورہی۔

ڈان: تو آپ یہاں شادی کے لیے لڑکی دیکھنے نہیں آئے؟

زید علی: نہیں، نہیں، لیکن یہاں بہت سی خوبصورت پاکستانی لڑکیاں موجود ہیں۔

ڈان: اور یقیناً، آپ سے بہت سے مداحوں نے ملاقات کی ہوگی جنہوں نے آپ کے ساتھ سیلفی لی ہو۔۔

زید علی: ہاں، لیکن میرے خیال سے بہتر ہے کہ آپ اپنے اخلاق اور اقدار کا خیال رکھیں، بہت سی پاکستانی لڑکیاں، بہت جلدی آپ کے ساتھ گھل مل جاتی ہیں، ایسا ہی کینیڈا میں بھی ہے، مطلب لڑکیاں اپنا ہاتھ مجھ پر رکھ دیتی ہیں تصاویر لیتے وقت۔۔۔

ڈان: تو آپ ایک شرمیلے نوجوان ہیں۔۔۔

زید علی: نہیں میں شرمیلا نہیں، اور ایسا بھی نہیں ہے کہ ان لڑکیوں کی سوچ غلط ہے، بات صرف یہ ہے کہ انہوں نے مجھے آن لائن کام کرتے دیکھا ہے اور وہ بس میری تعریف کرنا چاہتی ہیں، لیکن مجھے تھوڑا عجیب اس لیے لگتا ہے کہ میری والدہ نے مجھے ہمیشہ یہی سکھایا ہے کہ ہر کام صاف ستھرا کرنا چاہیے۔

زید کے مطابق وہ پاکستان شادی کے ارادے سے نہیں آئے — فوٹو/ فائل
زید کے مطابق وہ پاکستان شادی کے ارادے سے نہیں آئے — فوٹو/ فائل

ڈان: ہم ٹی میں کیا کرنے جارہے ہیں؟ مداح آپ کی پرفارمنس سے کیا امید رکھیں؟

زید علی: مجھ سے بہت زیادہ امید توقع رکھنے کی ضرورت نہیں، بلکہ بہتر ہے کہ کچھ بھی امید نہ رکھیں، میں مذاق کررہا ہوں، بات یہ ہے کہ بہت سے لوگ سوچ رہے ہیں کہ میں ایوارڈ شو کی میزبانی کرنے جارہا ہوں، لیکن میں اسٹیج پر صرف ایک یا دو منٹ کے لیے موجود رہوں گا، ایک پرفارمنس دوں گا اور اسٹیج سے اتر جاؤں گا۔

میں نے لائیو کام کیا ہے، لیکن صرف اپنے مداح کے لیے، کبھی کسی پرفارمر کے سامنے پرفارم نہیں کیا، مجھے لگتا ہے کہ اس کے لیے اور وقت اور محنت درکار ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ASIF Oct 27, 2016 04:06pm
i think we being pakistani should show the world that we have got so much talent that we are can relay on our own industry rather then to be a part of indian movies