اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر میں دفعہ 144 کے نفاذ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کل 'دفعہ 144 کے 144 ٹکڑے کردیں گے'۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا، '2 نومبر کو راولپنڈی بھی ہر صورت بند ہوگا اور چاندنی چوک سے اسلام آباد تک ہر گلی محلے سے لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے'۔

شیخ رشید نے مزید کہا، 'ابھی تک ہم نے آغاز نہیں کیا تھا لیکن کل ہم لال حویلی سے آغاز کریں گے'۔

انھوں نے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، 'مبارک ہو، آپ نے کھیل شروع کردیا ہے اور اب ہم آپ کو اس کے انجام تک پہنچا کر رہیں گے'۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے لال حویلی پر قبضے کو غیر قانونی قرار دینے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

گذشتہ روز شیخ رشید نے کہا تھا کہ انہیں متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ (ای ٹی بی پی) کی جانب سے لال حویلی 15 روز کے اندر خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، تاہم ای ٹی بی ٹی کے ریجنل ایڈمنسٹریٹر چوہدری تنویر حسین نے شیخ رشید کے اس دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوٹس لال حویلی سے متصل اس زمین کو خالی کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے زیر استعمال ہے۔

واضح رہے کہ لال حویلی بوہر بازار کے مرکز میں واقع ہے اور شیخ رشید کا سیاسی دفتر یہیں قائم ہے۔

شیخ رشید نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک مرتبہ پھر دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا، جس کے تحت جلسے جلوس پر مکمل پابندی ہوگی۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی دھرنے سے قبل اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 'ڈیوٹی پر موجود مسلح افواج، سویلین قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کے علاوہ کسی کو بھی اسلام آباد میں اسلحہ لے کر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

یہ بھی پڑھیں:2 نومبر کا دھرنا ہر قیمت پر ہوگا: عمران خان

مزید کہا گیا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران 'اسلام آباد میں اذان اور جمعے کے خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکرز، ساؤنڈ ایمپلی فائرز اور ساؤنڈ سسٹم کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔'

نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 فوری طور پر 2 ماہ کے لیے نافذ العمل ہوگی۔

اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نفاذ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اگلے ماہ 2 نومبر کو پاناما لیکس اور کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دینے جارہی ہے اور عمران خان کا مطالبہ کہ وزیراعظم نواز شریف یا تو استعفیٰ دیں یا پھر خود کو احتساب کے لیے پیش کردیں۔

یہاں پڑھیں:'2 نومبرکو کنٹینر لگے گا، نہ سڑکیں بند ہوں گی'

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں ضلعی انتطامیہ کو 2 نومبر کو کنٹینرز لگاکر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دھرنوں سے شہر بند کرنے سے روکنے دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں