کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال میں جلد بہتری نہ آئی تو وہ ہندوستان کے ساتھ تجارت معطل کرنے پر غور کرے گی۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی قسم کی مجبوری لاحق نہیں کہ وہ موجودہ حالات میں ہندوستان کے ساتھ کاروباری اور تجارتی تعلقات برقرار رکھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری تاجر برادری کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے کے لیے متحد ہے اور خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال میں یہ ممکن نہیں ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کو برقرار رکھا جائے۔

مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی برِکس اجلاس پر بھی غالب

انھوں نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا کہ وہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) اور ڈی 8 ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دیں۔

عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ کالا باغ ڈیم اور پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) بھی تنازعات کا شکار ہیں اور اس طرح کے مواقعوں کو کھونا ملک کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک گیم چینجر تھا لیکن اس پروجیکٹ کے حوالے سے تاجر برادری کو بہت کم معلومات ہیں۔

عبدالرؤف عالم نے تاجر برادری کو اتحاد کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ الزامات کی سیاست سے گریز کریں تاکہ ایف پی سی سی آئی کی ساکھ بہتر ہوسکے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ برآمد کنندگان کو بقایا سیلز ٹیکس کی ادائیگی کیے بغیر نہ ہی ملک ترقی کرسکے گا اور نہ ہی گرتی ہوئی برآمدات کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

یہ خبر 28 اکتوبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں