لندن اولمپکس کے مزید 3 گولڈ میڈلسٹ معطل

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2016
ذوالفیہ چنشانلو، مائیا مانیزا نے لندن اولمپکس میں ویٹ لفٹنگ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا—فائل فوٹو
ذوالفیہ چنشانلو، مائیا مانیزا نے لندن اولمپکس میں ویٹ لفٹنگ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا—فائل فوٹو

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے لندن گیمز2012 میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی قازقستان کی تین ویٹ لفٹرز کو ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی پر معطل کردیا۔

قازقستان سے تعلق رکھنے والی ویٹ لفٹرز ذوالفیہ چنشانلو، مائیا مانیزا اور سویٹلانا پوڈوبیڈووا، لندن اور بیجنگ اولمپکس 2008 کے دوران لیے گئے نمونوں میں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے والے سینکڑوں ایتھلیٹس میں شامل ہوئی ہیں۔

آئی او سی کی جانب سے بیلاروس سے تعلق رکھنے والے ویٹ لفٹر جنھوں نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا، کو بھی نااہل قرار دیا ہے۔

روسی ویٹ لفٹر بیسک کوڈوکوف نے لندن اولمپک میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا تاہم وہ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے لیکن ان کے میڈل کو واپس نہیں لیا گیا کیونکہ 2013 میں ان کا انتقال ہوا تھا۔

ذوالفیہ چنشانلو، مائیا مانیزا اور سویٹلانا پوڈوبیڈووا تینوں قازق ویٹ لفٹرز کے لیے گئے تمام ٹیسٹ مثبت آچکے ہیں۔

آئی اوسی کے اعلان کے مطابق خواتین کے 69 کلوگرام کیٹگری میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی بیلاروس کی مارینا شکیرمانکووا بھی ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے والے ایتھلیٹس میں شامل ہوئی ہیں۔

آئی او سی کا کہنا ہے کہ توانائی بخش ادویات کے استعمال کے شبہے میں 1240سے زائد ایتھلیٹس کے نمونے جائزے کے لیے حاصل کئے گئے تھے جس کے بعد بیجنگ اور لندن اولمپکس میں حصہ لینے والے 98 کے قریب ایتھلیٹس ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوئے ہیں۔

اب تک لندن سے تعلق رکھنے والے 10 گولڈ میڈلسٹ اپنے اعزاز سے محروم ہوچکے ہیں یا ان کا اعزازخطرے سے دوچار ہے جبکہ 4 کا تعلق بیلاروس سے ہے۔

چین سے تعلق رکھنے والے 3 ویٹ لفٹرز کوڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے باعث بیجنگ اولمپکس سے حاصل کردہ ان کے گولڈ میڈل سے محروم کردیا گیا ہے۔

سویٹلانا پوڈوبیڈووا— فائل فوٹو
سویٹلانا پوڈوبیڈووا— فائل فوٹو

ڈوپنگ اسکینڈل سے ویٹ لفٹنگ میں ایک نیا خلا پیدا ہوا ہے، انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے کہا کہ وہ قازقستان، روس، بیلاروس اور دیگر ملکوں پر ڈوپ ٹیسٹ کے مسئلے پر ایک سال کی پابندی عائد کرنا چاہتی ہے۔

دوسری جانب روس میں مبینہ طورپر ریاست کے زیراثر ڈوپنگ کی تحقیقات کے باعث ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) خود خطرے سے دوچار ہے۔

روسی اسکینڈل کے حوالے سے کینیڈا کے وکیل رچرڈ مک لارن کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے بعد روس کے ریو اولمپکس میں حصہ لینے والے 110 سے زائد ایتھلیٹس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

رچرڈ مک لارن نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ رپورٹ کا آخری حصہ دسمبر میں جاری کیا جائے گا۔

آئی او سی کے اہلکار تھامس بیچ, واڈا اوراینٹی ڈوپنگ نظام میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

یہ خبر 28 اکتوبر2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں