'بے بی پاؤڈر کا استعمال کینسر کا باعث'

28 اکتوبر 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا بچوں کے لیے عام استعمال ہونے والا جونسن اینڈ جونسن بے بی پاﺅڈر کینسر کا باعث بنتا ہے ؟ کم از کم امریکی عدالت کا تو یہی ماننا ہے۔

جی ہاں امریکی ریاست کیلیفورنیا میں سینٹ لوئٹس کے علاقے میں کئی ماہ سے ایک خاتون کی جانب سے جونسن اینڈ جونسن کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کمپنی کا بے بی پاﺅڈر استعمال کرنے کے نتیجے میں اسے بچہ دانی کا سرطان لاحق ہوگیا تھا۔

ڈیبورا گیننچھینی نامی اس خاتون میں 2012 میں اس کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

اب عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے جونسن اینڈ جونسن کو 7 کروڑ ڈالرز ہرجانے کے طور پر اس متاثرہ خاتون کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد یہ خدشات پھر پیدا ہوئے ہیں کہ یہ اس پاﺅڈر کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اس مقدمے میں درخواست دہندہ نے کہا تھا کہ جونسن اینڈ جونسن اپنے پاﺅڈر کی مارکیٹنگ کے دوران 'طبی انتباہ' جاری نہیں کرتی۔

عدالتی فیصلے کے بعد کمپنی کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ' ہم کینسر کی شکار خواتین اور خاندانوں سے ہمدردی رکھتے ہیں، ہم آج کے فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے کیونکہ ہم سائنس کی رہنمائی کے مطابق کام کرتے ہیں جو کہ جونسن بے بی پاﺅڈر کے محفوظ ہونے کی حمایت کرتی ہے'۔

اس سے قبل رواں سال کے شروع میںسینٹ لوئیس میں ہی دیگر دو مقدمات میں عدالت نے 127 ملین ڈالرز ہرجانہ کمپنی کو ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم نیوجرسی میں ایسے دو مقدمات کو قابل اعتماد شواہد کی بناءپر مسترد کردیا گیا تھا۔

اس کمپنی کے خلاف دو ہزار کے لگ بھگ خواتین نے مقدمات دائر کررکھے ہیں جبکہ الاباما سے تعلق رکھنے والے ایک خاتون کا اس کینسر سے انتقال ہوا جس کے بعد رشتے داروں نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کرکے سات کروڑ ڈالرز سے زائد ہرجانے کا دعویٰ جیت لی۔

اسی طرح رواں سال مئی میں جنوبی ڈکوٹا کی ایک متاثرہ خاتون کو بھی ساڑھے پانچ کروڑ ڈالرز ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

جونسن اینڈجونسن کو اس سے پہلے بھی ہیلتھ اور کنزیومر گروپس کی جانب سے کمپنی کی مصنوعات میں استعمال ہونے والے اجزاءپر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں