اسلام آباد: سینئر وکیل اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حامد خان نے پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت کیس میں پی ٹی آئی کی نمائندگی سے معذرت کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق حامد خان کے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ٹیلی فونک رابطے میں پاناما لیکس کے مقدمے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی ‫گئی، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران میڈیا پر جاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا ‫گیا۔

حامد خان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر جاری مہم کے بعد میرے لیے کیس کی مزید پیروی کرنا ممکن نہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کیس میں حامد خان کی خدمات پر انہیں سراہا اور کہا کہ خواہش ہے کہ حامد خان قانونی ٹیم کی معاونت جاری رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس: 'شریف خاندان کی دستاویزات جھوٹ پر مبنی'

عمران خان کا کہنا تھا کہ حامد خان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور تحریک انصاف سے ان کی کمٹمنٹ کسی قسم کے شک و شبے سے بالاتر ہیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے سینئر رہنما نے تصدیق کی کہ پاناما کیس میں وکیل تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’پاناما کیس میں وکیل تبدیل کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرلیا گیا، تاہم اس کا باضابطہ اعلان پیر یا منگل کو کیا جائے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ’حامد خان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ کیس کی پیروی سے پیچھے ہٹ جائیں۔‘

مزید پڑھیں: پاناما لیکس: شریف خاندان کے خلاف شواہد سپریم کورٹ میں جمع

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں گزشتہ روز سے یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ پی ٹی آئی نے پاناما کیس میں اپنا وکیل تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، تاہم پارٹی قیادت کی جانب سے ان افواہوں کی تردید کرتے ہوئے انہیں ’جھوٹ‘ کہا گیا تھا۔

سپریم کورٹ میں جاری پاناما پیپرز کے مقدمے میں حامد خان اور نعیم بخاری پی ٹی آئی کی نمائندگی کر رہے تھے۔

منگل کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے شواہد کے معیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کے 680 صفحات پر مشتمل دستاویزات کا شریف خاندان کی لندن میں پراپرٹیز سے کوئی لینا دینا نہیں۔

کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے ایک جج کی جانب سے یہ ریمارکس بھی دیئے گئے تھے کہ ’ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کونسا وکیل کس کی نمائندگی کر رہا ہے۔

کیس کی آئندہ سماعت 30 نومبر کو ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai Nov 19, 2016 01:27am
حامد حان ایک منجھے ھوئے وکیل ھیں انکا شمار چوٹی کے بڑے وکیلوں میں ھوتا ھے کیس سے الگ ھوکر انہوں نے درست فیصلہ کیا ھے پاناما لیکس کا مقدمہ ایک سیاسی مقدمہ ھے جسکے سیاسی مقاصد ھیں شاید پی ٹی ائی والے یا عمران حان صاحب چاہتے ھیں کہ مقدمہ سیاسی انداز میں لڑا جائے چونکہ عدالت قانون کے مطابق چلتی ھے اسلئے حامد حان جیسے وکیل کیلئے ایسا کرنا مشکل ھورہا تھا وکیل بدلنا پی ٹی ائی والوں کا حق ھے لیکن افسوس اس پر ھوتا ھے کہ اس مقدمے میں جب اکرم شیخ کو وکیل نامزد کیا گیا تھا تو عمران حان صاحب نے اس کو تاخیری حربہ کہا تھا