پہلی بار ایک پاکستانی کا ڈبلیو ڈبلیو ای میں ڈیبیو

05 دسمبر 2016
مصطفیٰ علی — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای
مصطفیٰ علی — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای

ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کا حصہ بننا بیشتر ریسلرز کا خواب ہوتا ہے اور پہلی بار ایک پاکستانی اس ریسلنگ کمپنی کا حصہ بن گیا ہے۔

جی ہاں پاکستانی نژاد امریکی ریسلر مصطفیٰ علی ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ بن گئے ہیں۔

شکاگو میں پیدا ہونے والے مصطفیٰ علی پاکستان سے تعلق رکھنے والے پہلے ریسلر ہیں جو ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ بنے ہیں اور انہیں اس کمپنی کے نئے شو 205 لائیو کے لیے کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔

یہ نیا شو 29 نومبر کو شروع ہوا جس میں شرکت کرنے والے تمام ریسلرز کروزر ویٹ کیٹیگری سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا وزن بھی 205 پونڈز سے زیادہ نہیں ہوسکتا۔

اس شو کی دوسری قسط یعنی 6 دسمبر کو پرنس مصطفیٰ علی ممکنہ طور پر پہلی بار ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

ڈبلیو ڈبلیو ای کے رواں سال ہونے والے ایک ریسلنگ ٹورنامنٹ کروزر ویٹ کلاسیک کے ذریعے مصطفیٰ علی کی اس کمپنی میں انٹری ہوئی تھی۔

یہ 32 افراد کا ٹورنامنٹ تھا جس میں دنیا بھر کے ریسلرز کو شریک کیا گیا ہے جن میں سے ایک مصطفیٰ علی بھی تھے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اصل میں وہ اس شو کا حصہ نہیں تھے مگر برازیل سے تعلق رکھنے والے ایک ریسلر کو ویزہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی جگہ پاکستانی نژاد ریسلر کو ملی۔

مصطفیٰ علی کو اس ٹورنامنٹ کے پہلے راؤنڈ میں ہی شکست ہوگئی تھی اور ڈبلیو ڈبلیو ای کا حصہ نہیں بن سکتے تھے مگر اب انہیں باقاعدہ کنٹریکٹ مل گیا ہے۔

مصطفیٰ علی ریسلنگ کی دنیا کے لیے نئے نہیں بلکہ ایک دہائی سے زائد عرصے تک امریکا بھر میں مقابلوں میں شریک ہوتے رہے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران مصطفیٰ علی نے بتایا " ڈبلیو ڈبلیو ای میں لڑنا میرے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ وہ خواب ہے جس کے ساتھ میں بڑا ہوا، اس کے لیے میں 13 برسوں سے کوشش کررہا تھا، اسی کے لیے میری ہڈیاں ٹوٹیں، متعدد تقریبات کو فراموش کیا، ڈبلیو ڈبلیو ای کے رنگ میں کھڑے ہونے کے لمحے کے جذبات بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں"۔

ان کا کہنا تھا " مجھے مسلمان اور پاکستانی ہونے پر فخر ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ امریکا مجھے قبول کرے، میں اس حقیقت پر روشنی ڈالنا چاہتا ہوں کہ ہم سب ایک ہیں"۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں