ریجنٹ حادثے میں دو کرکٹرزخمی، قائداعظم ٹرافی کا میچ منسوخ

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2016
کراچی کا ریجنٹ پلازہ ہوٹل— فوٹو: اے ایف پی
کراچی کا ریجنٹ پلازہ ہوٹل— فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے ریجنٹ پلازہ ہوٹل میں آگ لگنے سے کم از کم گیارہ افراد ہلاک اور 75 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جس میں دو کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

قائد اعظم ٹرافی کے سپر ایٹ راؤنڈ کے یونائیٹڈ بینک لمیٹیڈ اور حبیب بینک لمیٹیڈ کی ٹیموں کے درمیان میچ جاری تھا اور یو بی ایل کے دس کھلاڑی جبکہ سوئی ساؤدرن گیس کارپوریشن کے عمر امین بھی ریجنٹ پلازہ میں قیام پذیر تھے۔

حبیب بینک نے پہلے کھیلتے ہوئے 486 رنز بنائے تھے اور یو بی ایل کی ٹیم کو آج میچ کے تیسرے دن 20 رنز بغیر کسی نقصان کے اپنی نامکمل انگز دوبارہ شروع کرنا تھی۔

اس واقعے کے عبد یو بی ایل کے منیجر ندیم خان نے میچ منسوخ کرنے کی درخواست کی جسے پی سی بی کی ڈومیسٹک کمیٹی نے منظور کرتے ہوئے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ایوارڈ کردیا۔

یو بی ایل کے منیجر ندیم خان کے مطابق رات ساڑھے تین بجے کے لگ بھگ عمارت کی چوتھی منزل پر موجود کھلاڑیوں کی آگ اور دھوئیں کے سبب آنکھ کھلی۔

رپورٹس کے مطابق آگ ہوٹل کے گراؤنڈ فلور پر واقع کچن میں لگی، جس نے آہستہ آہستہ ہوٹل کی 6 منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہوٹل میں مقیم افراد محصور ہوگئے۔

کرکٹرز دوسری سے چوتھی منزل کے درمیان پھنسے ہوئے تھے اور انہیں تین گھنٹے کی بھرپور کوشش کے عبد وہاں سے نکالا گیا۔

ندیم خان نے بتایا کہ مجھے ایک کھلاڑی کال کر کے مدد طلب کی۔ جب میں ہوٹل پہنچا تو وہ کھڑکیوں سے مدد کیلئے چلا رہے تھے۔ سینٹرل ایئر کنڈیشن سسٹم سے کمروں میں دھواں بھر جانے کے سبب ان کا دم گھٹ رہا تھا۔ انہوں نے وہاں بھاگنے کیلئے باہر نکلنے کی کوشش کی لیکن دوسری منزل سے آگے رسائی حاصل نہ کر سکے۔

تاہم اس دوران آل راؤنڈر یاسم مرتضیٰ نے دوسری منزل سے پہلی منزل پر چھلانگ دی جس سے ان کی ایڑھی میں فریکچر ہو گیا ہے جبکہ 20 سالہ لیگ اسپنر کرامت علی کے ہاتھ میں چوٹ آئی۔

بقیہ تمام اسکواڈ محفوظ رہا اور کسی کو کوئی چوٹ نہیں آئی تاہم ان کو بعد میں آکسیجن فراہم کی گئی کیونکہ دھوئیں کے دم گھٹنے کی وجہ سے ان کی حالت غیر ہو چکی تھی۔

متاثرہ کھلاڑی ابتدائی چیک اپ کے بعد یو بی ایل کے کپتان شان مسعود کے گھر پر مقیم ہیں۔

ندیم خان نے بتایا کہ تمام کھلاڑی محفوظ لیکن شاک کی حالت میں ہیں اور اس وجہ سے وہ میچ میں شرکت کرنے کے قابل نہیں تھے۔ ہماری ٹیم ذہنی طور پر مفلوج اور مزید میچ نہیں کھیل سکتی۔

تبصرے (0) بند ہیں