اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالہ کی رہائش گاہ کی خریداری کے حوالے سے اپنی سابقہ اہلیہ جمائمہ کے حلف نامے سے لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے آج تک یہ دستاویزات نہیں دیکھیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 'جمائمہ نے جو پاور آف اٹارنی دیا وہ کبھی ان کی نظر سے نہیں گزرا'۔

انھوں نے کہا کہ بنی گالہ کی زمین 2002ء میں جمائمہ نے اپنے نام پر خریدی، کیونکہ اس وقت اُن کے پاس اتنی رقم موجود نہیں تھی، تاہم 2004 میں طلاق ہونے کے بعد جمائمہ نے بطور تحفہ یہ زمین ان کے نام کروا دی۔

اس سوال پر کہ اگر بنی گالہ کی رہائش گاہ جمائمہ نے ہی خریدی تو پھر انھوں نے اسے ڈکلیئر کیوں نہیں کیا؟ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ممکن ہے گوشوارے جمع کروانے والے اکاؤنٹنٹ سے کوئی کوتاہی ہوگئی ہو جس کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔

عمران خان نے کہا 'وہ قانونی چیزوں پر نہیں، بلکہ حقیقت کو بیان کررہے ہیں جو کہ یہ ہے کہ یہ زمین جمائمہ نے اپنے نام پر خریدی تھی'۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ ہماری طلاق ہوگئی تو جمائمہ یہ زمین اپنے پاس نہیں رکھ سکتی تھیں اور نہ ہی یہ بچوں کے نام ہوسکتی تھی۔

مزید پڑھیں: بنی گالہ زمین خریدنے کیلئے رقم جمائمہ سے ادھار لی، عمران خان

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ جو ثبوت آپ نےعدالت میں پیش کیے ان کے مطابق جمائمہ کو راشد خان نامی شخص کے ذریعے ادائیگی کی گئی تو انھوں نے کہا کہ ایسا اس لیے ہوا، کیونکہ وہ مسلسل برطانیہ کے دورے پر تھے، لہذا راشد خان نے اقساط میں یہ رقم جمائمہ تک پہنچائی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کچھ بھی ہوا اس میں ایک چیز بھی ایسی نہیں جوکہ غیر قانونی ہو، سب کچھ حلال کی رقم سے خریدا گیا اور جیسے ہی میرا فلیٹ فروخت ہوگیا، جمائمہ کو رقم ادا کردی گئی۔

خیال رہے کہ حال ہی میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں نااہلی ریفرنس سے متعلق اپنا جواب جمع کروایا، جس کے بعد بنی گالہ کی رہائش گاہ کے لیے زمین خریدنے کے طریقہ کار کے حوالے سے، عمران خان کے پہلے دیئے گئے بیان نے سوالات کو جنم دیا۔

عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ بنی گالہ کی 300 کنال کی زمین انہیں ان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ خان نے تحفے میں دی، تاہم حالیہ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ زمین خریدی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں