'پاکستان نئی آسٹریلین بیٹنگ کے پرخچے اڑا سکتا ہے'

07 دسمبر 2016
پاکستانی باؤلنگ اٹیک کی قیادت محمد عامر کریں گے اور ان کی مدد کیلئے وہاب ریاض بھی موجود ہوں گے— فائل فوٹو اے پی
پاکستانی باؤلنگ اٹیک کی قیادت محمد عامر کریں گے اور ان کی مدد کیلئے وہاب ریاض بھی موجود ہوں گے— فائل فوٹو اے پی

پاکستان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستانی باؤلنگ معیاری باؤلرز پر مشتمل ہے جو آسٹریلیا کی نئی بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑا سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 2-0 کی کلین سوئپ کا سامنا کرنے والی پاکستانی ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی مشکل سیریز کیلئے آسٹریلیا پہنچی ہے جہاں اسے تاریخ میں پہلی مرتبہ آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دینے کا چیلنج درپیش ہے۔

کرکٹ کی 52 سالہ تاریخ میں پاکستان نے آج تک آسٹریلین سرزمین پر ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی لیکن تین میچوں کی سیریز میں اس کے پاس نوآموز بیٹنگ لائن پر مشتمل آسٹریلین ٹیم کو شکست دینے کا نادر موقع ہے۔

مکی آرتھر نے کہا کہ ہمارا باؤلنگ اٹیک انتہائی شاندار اور اس میں حریف ٹیم کی 20 وکٹیں لینے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔

پاکستانی باؤلنگ اٹیک کی قیادت محمد عامر کریں گے جہاں ان کی مدد کیلئے راحت علی، وہاب ریاض اور سہیل خان کے ساتھ ساتھ عمران خان بھی موجود ہوں گے۔

کوچ نے کنڈیشنز کو پاکستانی ٹیم کیلئے مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے جس کا آسٹریلیا کو ہدنوستان میں کرنا پڑتا ہے لیکن ہم بیٹنگ بہتر بنانے اور کنڈیشنز کو سمجھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور ہمارے بیٹسمینوں کو اچھا مجموعی اسکور بورڈ پر سجانے کی ضرورت ہے۔

جہاں ایک طرف پاکستانی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف شکست منہ دیکھنا پڑا تو دوسری جانب آسٹریلیا کی ٹیم بھی بحرانی حالات سے دوچار ہے جہاں سری لنکا کے خلاف 3-0 کی شکست کے بعد ٹیم عالمی نمبر ایک کے منصب سے ہاتھ دھو بیٹھی اور پھر جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ سیریز میں شکست کی رسوائی سے دوچار ہوئی۔

ان شکستوں کے بعد آسٹریلین ٹیم نے اپنے ٹیسٹ اسکواڈ میں نمایاں تبدیلیاں کرتے ہوئے نوجوانوں کو ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بنایا اور پروٹیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز جیت کر اپنا اعتماد بحال کیا۔

تاہم پاکستانی ٹیم کے کوچ نے ٹیسٹ سیریز میں نوآموز آسٹریلین بیٹنگ لائن کو ہدف بنانے کا عندیہ دیا پاکستانی باؤلنگ نئی آسٹریلین بیٹنگ کے پرخچے ارا دے گی۔

جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے قومی ٹیم کے کوچ نے محمد عامر کو دورہ آسٹریلیا میں ٹیم کا سب سے اہم مہرہ قرار دیا کہا کہ عامر کی رفتار مچل اسٹارک جیسی نہیں لیکن اس کا گیند پر کنٹرول بہت اچھا ہے اور جب گیند سوئنگ کرتا ہے کہ تو ایک خطرناک باؤلرز بنا جاتا ہے کیونکہ اس کی رفتار مناسب ہے اور وہ آسٹریلیا میں کافی مددگار ہو گا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 15دسمبر سے برسبین میں کھیلا جائے گا جو ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ ہو گا جس کے بعد باکسنگ ڈے ٹیسٹ کیلئے دونوں ٹیمیں پرتھ جائیں گی جبکہ تیسرا ٹیسٹ میچ سڈنی میں تین جنوری سے کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں