حارث سہیل کرکٹ میں واپسی کے لیے تیار

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2016
حارث سہیل نے پاکستان کی جانب سے 22 ایک روزہ میچوں میں 774 رنز بنائے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
حارث سہیل نے پاکستان کی جانب سے 22 ایک روزہ میچوں میں 774 رنز بنائے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر حارث سہیل نے ان کے مستقبل کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صحت یابی کے بعد رواں ہفتے نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) لاہور میں ٹریننگ شروع کررہے ہیں۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حارث سہیل نے کہا وہ گھٹنے کی انجری پر قابو پاچکے ہیں اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے سیزن کے آغاز سے قبل اپنی فٹنس کو بہتر بنانے کے لیے این سی اے میں ٹریننگ شروع کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میرا گھٹنہ اب ٹھیک ہے اور باقی چیزیں این سی اے میں ٹریننگ سے ٹھیک ہوں گی جبکہ جلد شروع ہونے والے ایک روزہ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے کی کوشش کروں گا جہاں اسلام آباد کی نمائندگی کروں گا'۔

انھوں نے اپنی فٹنس کے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی خبروں کو جھوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ این سی اے میں ٹریننگ کے بعد ٹرینر میری فٹنس کے بارے میں کہہ سکیں گے۔

واضح رہے ہندوستانی ویب سائٹ اور ایک پاکستانی اخبار نے پی سی بی کے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں دبئی میں حارث سہیل کے گھٹنے کا آپریشن ہوا تھا جو ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے ناکام ہوا جس کے بعد مزید علاج کے لیے انھیں لندن بھیجا گیا ہے۔

خبر میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ حارث سہیل، پاکستان کی نمائندگی شاید دوبارہ نہ کرسکیں۔

حارث سہیل کا کہنا تھا کہ 'لوگ کہتے ہیں کہ میں انجری سے صحت یاب ہونے میں ناکام ہوا ہوں لیکن ایسا ہوتا تو میں اس وقت یہاں پاکستان میں نہیں ہوتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں اسلام آباد کی ٹیم میں شامل ہونے کی کوشش کررہا ہوں تاکہ میں پی ایس ایل کے لیے مکمل طور پر تیار ہوسکوں'۔

حارث سہیل نے پاکستان کی جانب سے 22 ایک روزہ میچوں میں 43 کی اوسط سے 774 رنز بنائے ہیں جبکہ ان کی بہترین کارکردگی کے باعث کرکٹ کے ماہرین انھیں پاکستان کے مستقبل سے تعبیر کرتے تھے۔

2015 میں گھٹنے کی انجری کے باعث ان کے کیریئر کو نقصان پہنچا اور طویل عرصے تک کرکٹ سے دور رہے تاہم انھیں رواں سال اے ٹیم کے ساتھ انگلینڈ بھیجا گیا تھا جہاں انھیں ایک دفعہ پھر گھٹنے کی انجری کی شکایت پر واپس لوٹنا پڑا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں