افغانستان: متعدد دھماکوں میں 39 افراد ہلاک،اماراتی سفیر زخمی

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2017
افغان فائر فائٹرز اور میونسپل ورکرز کابل میں جائے دھماکا سے ملبہ صاف کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
افغان فائر فائٹرز اور میونسپل ورکرز کابل میں جائے دھماکا سے ملبہ صاف کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

کابل، قندھار: افغانستان کے درالحکومت اور جنوبی صوبے قندھار میں ہونے والے بم دھماکوں میں 39 افراد ہلاک اور متحدہ عرب امارات کے سفیر سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق قندھار میں گورنر ہاؤس کے کمپاؤنڈ میں ہونے والے بم دھماکے میں 9 افراد ہلاک ہوئے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکا متحدہ عرب امارات کے سفیر کے گورنر ہاؤس کے دورے کے دوران ہوا، جس کے نتیجے میں وہ بھی زخمی ہوئے۔

یو اے ای کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں سفیر جمعہ محمد عبداللہ الکعبی کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے حملے کو ’وحشیانہ‘ قرار دیا گیا۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکے میں متحدہ عرب امارات کے کتنے سفارتکار زخمی ہوئے، تاہم کہا گیا کہ وہ انسانی مشن کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں موجود تھے۔

افغانستان کے طلوع نیوز کے مطابق دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔

افغانستان میں اماراتی فوجی دستے 2001 میں امریکا کی چڑھائی کے بعد تعینات کیے گئے تھے۔

کابل:پارلیمنٹ کے قریب دھماکوں میں 30 افراد ہلاک

قبل ازیں افغان دارالحکومت کابل میں پارلیمنٹ کے قریب یکے بعد دیگرے ہونے والے 2 دھماکوں میں 30 افراد ہلاک جبکہ 80 زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ کابل میں ہونے والے دھماکے افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں ہونے والے دھماکے کے ٹھیک ایک گھنٹے بعد ہوئے،ہلمند میں ہونے والے دھماکے میں 7 افراد ہوئے تھے۔

خبر رساں ادارے’ اے ایف پی‘ نے افغانستان کے سیکیورٹی عہدیداروں کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کابل میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر عام شہری اور پارلیمنٹ کے ملازمین شامل ہیں۔

خبررساں ادارے کے مطابق دھماکا اس وقت کیا گیا جب ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس سے باہر نکل رہے تھے۔

دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا،جب کہ فوری طور پر کسی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں مزار پر حملہ، 14 افراد ہلاک

دھماکے میں زخمی ہونے والے سیکیورٹی گارڈ نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہونے والا پہلادھماکا خودکش تھا،ایک خودکش بمبار نے خود کو دروازے کے باہر دھماکا خیز مواد سے اڑیا،جس کے باعث کئی ملازمین ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی اہلکار کے مطابق دوسرا دھماکا پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے والے روڈ پر پارک کی گئی کار کے ذریعے کیا گیا، دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ اس کے اثرات دور دور تک محسوس کیے گئے۔

خیال رہے کہ شورش زدہ افغانستان میں بم دھماکے ہونا کوئی نئی بات نہیں، افغانستان کے دارلحکومت سمیت اہم شہروں میں دھماکوں کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں کابل میں اس سے پہلے بھی اہم عمارتوں اور سیکیورٹی افسران کو دھماکوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

گزشتہ برس جون میں کابل میں افغان پولیس کے قافلے پر خودکش حملا کیا گیا، جس کے نتیجے میں 27 اہلکار ہلاک ہوگئے، جب کہ اس حملے کے چند دن بعد جولائی میں افغان ایئرفورس کے افسران کو لے جانے والی ایک بس کے قریب خود کش بم دھماکا کیا گیا، جس کے نتیجے میں چار افسران ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہو گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں