تہران: ایرانی حکام نے سعودی عرب کی جانب سے رواں برس حج کا سرکاری دعوت نامہ موصول ہونے کی بالآخر تصدیق کردی۔

ریاض نے 2 ہفتے قبل ایران کو حج کی دعوت دیئے جانے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں تہران میں سعودی سفارت خانے کو نذرآتش کیے جانے اور ایران کے شہر مشہد میں سعودیہ مخالف مظاہروں کے بعدریاض نے تہران سے رابطے منقطع کردیئے تھے، جس کے بعد ایران کی جانب سے گزشتہ برس سرکاری سطح پر عازمین حج کا کوئی بھی وفد سعودی عرب نہیں جاسکا تھا۔

یہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلا موقع تھا جب ایرانی عازمین حج کی عبادات میں شریک نہیں ہوئے تھے، جبکہ شام اور یمن تنازعات کی وجہ سے بھی سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی رہی۔

مزید پڑھیں: سعودیہ کا ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی‘ نے سعودی اخبار ’الحیات‘ کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر حج محمد بینتن کی جانب سے 2017 کے لیے حج کے انتظامات کے حوالے سے ایران سمیت دنیا بھر کے 80 ممالک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق اخبار نے فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ اس حوالے سے مذاکرات کب اور کہاں ہوں گے۔

سعودی عرب کے وزیر برائے حج کی جانب سے بیان کے بعد ایران کے نمائندہ امور برائے حج علی غازی عسکر نے کہا تھا کہ سعودی خطوط میں اپنایا گیا لہجہ ماضی سے زیادہ مختلف نہیں ہے، تاہم اس حوالے سے آنے والے دنوں میں جواب دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حج کے حوالے سے تمام امور بشمول رہائش، خوراک، طبی معاملات، سفری سہولیات، عازمین کی سیکیورٹی، بینکنگ اور کونسلنگ سمیت تمام معاملات کا فوری طور پر جائزہ لینے اور ان کا حل پیش کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی شہری حج نہیں کرسکیں گے

یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران اور سعودی عرب کے درمیان ایرانی عازمین حج کو ویزا جاری کرنے اور ان کی سیکیورٹی کے معاملات کی بناء پر دونوں ممالک میں حج مذاکرات ناکام ہوئے تھے۔

ایران کا مطالبہ تھا کہ انہیں تہران میں موجود سوئس سفارت خانے کے ذریعے ویزا جاری کیے جائیں، کیوں کہ ایران میں موجود سعودی سفارت خانے کو نذر آتش کی جانے کے بعد بند کردیا گیا تھا۔

ایران اپنے عازمین حج کی سیکیورٹی کی ضمانت بھی چاہتا تھا، کیوں کہ 2015 میں حج کے موقع پر بھگدڑ میں جان کی بازی ہارنے والے 2 ہزارحاجیوں میں سے 464 ایرانی حاجی کے تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے حج مذاکرات ناکام ہونے کے بعد گزشتہ برس ایرانی عازمین حج کی سعادت سے محروم رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں