بلوچستان حکومت کا روس سے ہیلی کاپٹر خریدنے کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2017
ہیلی کاپٹر کو سفری سہولیات سمیت ہنگامی حالات میں طبی امداد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا —فوٹو: تاس
ہیلی کاپٹر کو سفری سہولیات سمیت ہنگامی حالات میں طبی امداد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا —فوٹو: تاس

حکومت بلوچستان نے روس کی ایک کمپنی کے ساتھ ہیلی کاپٹر خریدنے کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی جس کے بعد ہیلی کاپٹر کی فراہمی آئندہ ماہ ہونے کی امید ہے۔

روس کے نشریاتی ادارے’تاس‘کے مطابق حکومت بلوچستان اور روس کی کمپنی’رشین ہیلی کاپٹرز‘کے درمیان پہلے سول معاہدے کے تحت ایک ایم آئی 171 ہیلی کاپٹر کا معاہدہ ایک کروڑ 52 لاکھ ڈالر میں طے پایا،ہیلی کاپٹر فروری2017 کے وسط تک بلوچستان حکومت کو فراہم کردیا جائے گا۔

بلوچستان حکومت کے عہدیداروں کو امید ہے کہ وہ اس کثیر المقاصد ہیلی کاپٹر کو سفری سہولیات سمیت، ہنگامی حالات میں سامان کی ترسیل اور طبی امدادی سرگرمیوں سمیت دیگر کاموں کے لیے استعمال کر سکیں گے۔

ایک سینیئر حکومتی عہدے دار نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر میں اہم شخصیات (وی آئی پی) کے لیے 14 نشستیں اور 26 عام مسافروں کی سیٹیں ہیں، طبی ایمرجنسی کے موقع پر یہ سیٹیں 14 اسٹریچرز میں بھی تبدیل کی جا سکیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے لیے ہیلی کاپٹر خریدنے پر غور

ہیلی کاپٹر بنانے والی کمپنی کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر الیگزینڈر شیربینن نے کہا کہ 'ٹینڈر میں ہماری کمپنی کی کامیابی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ہمارے ہیلی کاہٹرز اس خطے میں آپریشن کے لیے انتہائی موزوں ہیں'

کمپنی کے عہدیدار نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی پاکستان روسی ساختہ آلات و سامان کا حصول جاری رکھے گا۔

خیال رہے کہ ایم آئی 171 ہیلی کاپٹر روسی ساختہ ایم آئی 17 فوجی ہیلی کاپٹر کا سویلین ورژن ہے،یہ ہیلی کاپٹر ہر طرح کے موسمی حالات میں بہتر طریقے سے کام کرنے کے لیے موزوں ہیں۔

ایم آئی 17 ملٹری کارگو ہیلی کاپٹر ہے جو پہلے ہی پاکستانی فوج کے استعمال میں ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں