کافی عرصے سے طبی ماہرین کانوں کی صفائی کے لیے کاٹن سواب یا روئی کی سلائی کے استعمال کے خلاف انتباہ جاری کررہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ کان صاف کرنے والی یہ سلائی استعمال کرنا درحقیقت بڑی غلطی ہے، کیونکہ کان میں جمع ہونے والا مواد نقصان دہ نہیں ہوتا۔

عام طور پر جب کوئی شخص اس سلائی کو کان کے اندر ڈالتا ہے تو وہ مواد یا میل کو زیادہ صاف نہیں کرتا بلکہ اسے دھکیل کر پردے کی جانب لے جاتا ہے۔

کان کے پردے کو آواز کی ارتعاش یا وائبریشن کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر آپ اس مواد کو قریب لے جاتے ہیں تو قوت سماعت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہاں تک کہ متعدد ممالک میں ان کاٹن سواپ کے ڈبوں پر یہ وارننگ بھی ہوتی ہے ' اسے اپنے کان کے اندر نہ ڈالیں'۔

اب طبی دنیا نے اس کا نقصان باضابطہ طور پر کانوں کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا ہے۔

گزشتہ دنوں امریکن اکیڈمی آف Otolaryngology نے اس حوالے ہدایات جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان سلایوں کو کسی صورت کانوں کی صفائی کے لیے استعمال نہ کریں۔

ہدایات کے مطابق ' اس سلائیوں میں لگی روئی کانوں کے اندر الگ ہوسکتی ہے اور ایسا ایک کیس بھی سامنے آیا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص کو دماغی طور پر نقصان پہنچا'۔

واضح رہے کہ کان میں جمع ہونے والا مواد ایک حفاظتی ڈھال کا کام کرتی ہے جو کان کے پردے کو کیڑوں مکوڑوں سے بچانے کا کام کرتا ہے۔

اسی طرح محققین کا کہنا ہے کہ کان کا مواد تیزابی ہوتا ہے جو فنگش کو کان کے نادر پھیلنے سے روکتا ہے جبکہ اس میں بال، مٹی اور مردہ جلد کے ذرات بھی پھنس جاتے ہیں جو کسی طرح کان تک پہنچ جاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں