خاموش قاتل مرض جو زندگی کی مدت کم کرے

18 جنوری 2017
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — کریٹیو کامنز فوٹو

ذیابیطس ایسا مرض ہے جو ہوسکتا ہے بہت زیادہ خطرناک نہ لگتا ہو مگر یہ دنیا بھر میں وباءکی طرح پھیل رہا ہے۔

مگر ایک نئی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ خاموش قاتل کسی فرد کی زندگی کی مدت میں اوسطاً نوسال تک کمی کرسکتا ہے۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور چین کی پیکنگ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق ذیابیطس کے مریض کی زندگی میں نو سال تک کمی ہوسکتی ہے جس کی وجہ ناکافی علاج ہے۔

اس تحقیق کے دوران 30 سال سے 79 سال کی عمر کے پانچ لاکھ افراد کی ذیابیطس کے باعث اموات کا جائزہ 2004 سے 2014 تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ذیابیطس کے شکار افراد میں موت کا خطرہ دیگر لوگوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔

ذیابیطس کے نتیجے میں امراض قلب، فالج، گردوں کے امراض، جگر کے امراض، انفیکشن اور مختلف اقسام کے کینسر کے باعث موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ذیابیطس کے باعث چین میں اموات کی شرح میں کمی نہیں آرہی جس کے لیے علاج میں بہتری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ذیابیطس کے نتیجے میں لاحق ہونے والی پیچیدگیاں شہری کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں رہنے والوں کو زیادہ متاثر کرتی ہیں جبکہ اکثر لوگ بلڈ گلوکوز لیول کی بھی زیادہ پروا نہیں کرتے جس کے نتیجے میں جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں