واکا میں رقم پاکستانی ٹیم کی داستان

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2017
پاکستان کو واکا گراؤنڈ میں چوتھی مرتبہ سات وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو: کرکٹ آسٹریلیا
پاکستان کو واکا گراؤنڈ میں چوتھی مرتبہ سات وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا—فوٹو: کرکٹ آسٹریلیا

پاکستان نے 19 جنوری کو پرتھ میں واقع ویسٹرن آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن (واکا) گراؤنڈ میں اپنا 19 میچ آسٹریلیا کے خلاف کھیلا جہاں انھیں چوتھی مرتبہ سات وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گراؤنڈ میں ہار جیت کے تناسب میں بھی تنزلی آئی ہے۔

پاکستان کو واکا میں چوتھی مرتبہ سات وکٹوں سے سامنا کرنا پڑا جس میں 3 شکستیں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں ہوئیں اور ایک شکست میزبان آسٹریلیا سے ہوئی۔

پاکستان نے ویسٹرن آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن (واکا) گراؤنڈ میں اپنا پہلا میچ 19 دسمبر 1981 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا جہاں پاکستان کو پہلی مرتبہ7 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

4 فروری 1984 کو ایک مرتبہ پھر پاکستان اور ویسٹ انڈیز، واکا میں مدمقابل ہوئے جو اس گراؤنڈ پر پاکستان کا دوسرا میچ تھا لیکن اتفاق سے پاکستان کے دوسرے میچ میں بھی 7 وکٹوں سے شکست ہوئی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کم و بیش دوسال کے بعد 30 دسمبر 1986 کو واکا میں آمنے سامنے آئے اس دفعہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 34 رنز سے دبوچ لیا جو پاکستان کی اس گراؤنڈ میں پہلی فتح تھی۔

میزبان آسٹریلیا اور پاکستان کی ٹیمیں اس گراؤنڈ میں پہلی مرتبہ 2 جنوری 1987 کو مدمقابل ہوئیں اور پاکستان نے اس میچ میں ایک وکٹ سے فتح حاصل کرکے میزبان ٹیم پر اس گراؤنڈ میں اپنی برتری کی بنیاد رکھ دی۔

واکا گراؤنڈ میں انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان بھی دو میچ کھیلے گئے دونوں میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

5 جنوری 1987 کو انگلینڈ نے 3 وکٹوں سے جبکہ 7 جنوری 1987 کو کھیلے گئے دوسرے میچ میں 5 وکٹوں سے فتح سمیٹی۔

پاکستان نے واکا میں سب زیادہ میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے ہیں جہاں اتفاق سے ویسٹ انڈیز نے ابتدائی چارمقابلوں میں تیسری مرتبہ 7 وکٹوں سے فتح حاصل کی۔

ویسٹ انڈیز اور پاکستان چوتھی مرتبہ اس گراؤنڈ میں یکم جنوری 1989 کو آمنے سامنے آئے اور ویسٹ انڈیز نے 7 وکٹوں سے بازی اپنے نام کرلی۔

2 جنوری 1989 کو پاکستان اور میزبان آسٹریلیا کا مقابلہ ہوا جس میں پاکستان نے 38 رنز سے فتح حاصل کرکے میزبان کے خلاف اس گراؤنڈ میں مسلسل دوسری فتح حاصل کی۔

واکا گراؤنڈ میں سری لنکا اور پاکستان کا دو مرتبہ ٹاکر ہوا جہاں پر دونوں ٹیموں کا تناسب 1-1 سے برابر ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا میچ 31 دسمبر 1989 کو ہوا جس میں سری لنکا نے 3 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

پاکستان نے 11 مارچ 1992 کو آسٹریلیا کو 48 رنز سے شکست دے کر میزبان ٹیم کے خلاف واکا میں اپنی فتوحات کی ہیٹ ٹرک مکمل کی۔

ورلڈ کپ 1992 میں پاکستان ٹیم کو عالمی چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل ہوا تھا جہاں پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں 15 مارچ 1992 کو سری لنکا کے خلاف واکا میں 4 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

4 دسمبر 1992 کو پاکستان نے واکا میں ویسٹ انڈیز کو دوسری مرتبہ شکست سے دوچار کیا جو 5 وکٹوں سے تھی لیکن ویسٹ انڈیز نے اس کا بدلہ 10 جنوری 1997 کو 5 وکٹوں سے فتح کے ساتھ لے لیا۔

روایتی حریف پاکستان اور انڈیا بھی واکا میں 28 جنوری 2000 کو ایک دوسرے سے ٹکرائے تھے جہاں قومی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 104 رنز سے فتح سمیٹی تھی۔

پاکستان نے 2005 میں آسٹریلیا کا دورہ کیا جہاں 30 جنوری کو واکا میں کھیلے گئے ایک روزہ میچ میں مہمان ٹیم نے 3 وکٹوں سے فتح حاصل کی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز یکم فروری 2005 کو ایک مرتبہ پھر اس گراؤنڈ میں آمنے سامنے آئے مگر اس مرتبہ پاکستان نے 30 رنز سے کالی آندھی کو زیر کیا۔

پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 2010 میں اس گراؤنڈ میں دومیچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جہاں 29 جنوری کو پہلے میچ میں 135 رنز اور 31 جنوری کو دوسرے میچ میں 2 وکٹوں سے پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

19 جنوری 2017 کو پاکستان نے واکا میں اپنا 19 واں میچ کھیلا جس میں انھیں 7 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ آسٹریلیا نے اس گراؤنڈ میں پاکستان کے خلاف مسلسل فتوحات کی ہیٹ ٹرک بھی مکمل کرلی۔

پاکستان نے واکا میں 19 میچ کھیلے جہاں 9 میچوں میں کامیابی اور 10 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا یوں پاکستان اس گراؤنڈ میں اپنی سبقت کو گنوا بیٹھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں