کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کو اسٹریٹ کرمنلز اور ان کے مددگاروں کے خلاف فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کی ہدایات کردیں۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت کراچی کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا،جس میں خصوصی طور پر بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائمز کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے پولیس کو ٹارگیٹ آپریشنز شروع کرنے کی ہدایات کیں۔

جاری بیان کے مطابق اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، انسپکٹر جنرل(آئی جی)پولیس اللہ ڈنو خواجہ، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، ایڈیشنل آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی)ثناء اللہ عباسی، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری داخلہ شکیل منگنیجو، کمشنر کراچی اعجاز علی خان، سٹیزن پولیس لیاسن کمیٹی(سی پی ایل سی)چیف زبیر حبیب اورڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی)پولیس آصف اعجاز شیخ نے شرکت کی۔

اجلاس کے شروع میں ہی وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ گزشتہ روز صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیے گئے اسٹریٹ کرائمز کے اعداد و شمار سے خوش نہیں ہیں، اسی لیے انہوں نے سیکیورٹی کا جائزہ لینے اور اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کی حکمت عملی بنانے کے لیے اجلاس طلب کیا۔

ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے اجلاس کو آگاہی دی کہ شہر کے 13 پولیس تھانوں کی حدود میں موبائل فونز چھیننے کی وارداتیں زیادہ ہوتی ہیں اور موٹر سائیکل اور گاڑیوں پر سوار افراد موبائل فونز چھیننے میں ملوث ہیں۔

مشتاق مہر نے اجلاس کو بتایا کہ سال 2016 میں شہر بھر سے 1548 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جس میں سے ایک ہزار 82 ملزمان ابھی تک جیل میں ہے، جب کہ 449 ملزمان ضمانت پر رہا اور 14 ملزمان سزا کاٹ چکے، جب کہ 3 ملزموں کو بری کر دیا گیا۔

آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے اسٹریٹ کرمنلز اور نشے کے عادی افراد میں تعلق جوڑتے ہوئے بتایا کہ اسٹریٹ کرائمز میں ملوث زیادہ تر مجرموں کا تعلق کچی بستیوں سے ہوتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی کے لیے پولیس اہلکاروں کی منظور تعداد 39 ہزار 589 ہے مگر اس وقت 27 ہزار389 اہلکار کام کر رہے ہیں، شہر میں 12 ہزار 200 اہلکاروں کی کمی ہے۔

پولیس اہلکاروں کی کمی پر وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو میرٹ پر پولیس میں بھرتیاں کرنے کی اجازی دی، وزیر اعلیٰ کے مطابق محکمہ پولیس میں کچھ انتظامی امور کے مسائل ہیں،جنیں مناسب طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے بات کو دہراتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایات کیں کہ محکمہ پولیس کے تمام محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کا نظام تشکیل دے کر اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف زوردار آپریشن کا آغاز کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن نتیجہ خیز ہونا چاہیے اور اس سے ڈرگ اور لینڈ مافیا کو بھی کچلا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں