غذائی مقدار میں کمی سنگین امراض کا خطرہ کم کرے

21 جنوری 2017
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— اے ایف پی فائل فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— اے ایف پی فائل فوٹو

اپنی روزانہ کی غذا میں کمی لاکر امراض قلب، ذیابیطس اور دماغی تنزلی کا خطرہ 40 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

وسکنسن میڈیسن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اگر غذا میں ایک تہائی تک کمی کی جائے تو دل کے امراض، ذیابیطس اور ڈیمینشیا کا خطرہ 40 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ غذائی مقدار میں کمی عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے امراض کا خطرہ کم کرتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے بندروں کا جائزہ لیا تھا جس میں ان کی غذا اور عمر کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ یہ جانور اپنی غذا کی مقدار میں کمی لاتے ہیں جس کے نتیجے میں ان کے اندر مختلف امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے اور یہی چیز انسانوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو غذا کی مقدار میں کمی سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

انہوں نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ غذا میں کمی انسانی زندگی کو طول دینے کا باعث بن سکتی ہے بلکہ بڑھاپے کے دوران لاحق ہونے والا امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

تاہم اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں