بھوپال: ہندوستان میں ایک شخص نے اپنی نئی نویلی دلہن کو 'راضی' کرنے کے لیے والد کو قتل کردیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستانی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع چنڈوارا میں دھرمیندرا یادیو نامی شخص کی شادی کو 9 ماہ ہوئے تھے، تاہم اس کی اہلیہ یہ کہہ کر گھر سے چلی گئی کہ وہ اپنے سگریٹ نوش سسر کو برداشت نہیں کرسکتی اور جب تک وہ زندہ ہیں، وہ گھر واپس نہیں آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق بدھ 18 جنوری کو گاؤں کے مکینوں نے پولیس کو ایک سر کٹی لاش کی سڑک پر موجودگی کی اطلاع دی، جس کی شناخت 55 سالہ وشنو یادیو کے نام سے ہوئی۔

پولیس کو مقتول کے بیٹے پر اس کے متنازع بیانات کی وجہ سے شبہ ہوا اور جمعرات 19 جنوری کو اسے گرفتار کرلیا گیا، جس نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

ایس ایچ او بریجیش مشرا کے مطابق جب دھرمیندرا نے قتل کی وجہ بتائی تو ہم حیران رہ گئے، اس کے والد استھما (سانس کی بیماری) کے مریض تھے، لیکن اس کے باوجود بھی کثرت سے سگریٹ نوشی کیا کرتے تھے، جو دھرمیندرا کی اہلیہ کو ناگوار گزرتا تھا۔

مشرا کے مطابق، 'مقتول چین اسموکر (کثرت سے سگریٹ نوش) تھا اور اپنی بیڑی کو کچن کے چولہے سے جلایا کرتا تھا، جس پر دھرمیندرا کی اہلیہ کو مزید غصہ آتا تھا'۔

واقعے سے 2 ہفتے قبل وہ اسی بات پر گھر چھوڑ کر جاچکی تھی۔

ایس ایچ او کے مطابق واقعے کے روز دھرمیندرا نے اپنی والدہ کو پڑوس میں ٹی وی دیکھنے کے لیے بھیجا، یادیو گہری نیند میں تھا جب دھرمیندرا نے اپنے والد کے سر پر لکڑی کا ڈنڈا مارا اور پھر ان کا گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد سر بھی قلم کردیا۔

جس کے بعد اس نے اپنے والد کی لاش کو باہر سڑک پر ڈال کر شور مچا دیا کہ نامعلوم ملزمان نے ان کے والد کو مار ڈالا۔

پولیس کے مطابق اس کا منصوبہ یہ تھا کہ وہ واقعے کو لوٹ مار کا رنگ دے کر تفتیش کا رخ موڑ دے لیکن ایسا نہ ہوسکا اور اس کا جرم سب کے سامنے آگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں