لدھیانہ: ہندوستانی ریاست پنجاب کے ضلع لدھیانہ کی پولیس نے ایک ایسے نوجوان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس نے انسانی گوشت کھانے کی خواہش میں معصوم بچے کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

قتل کیے گئے 8 سالہ بچے دیپو کی لاش 3 دن قبل لدھیانہ کے علاقے کرنالی سنگھ نگر ڈگری والا سے 6 ٹکڑوں میں ملی تھی۔

بھارتی اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) انویسٹی گیشن لدھیانہ بھپندر سنگھ سدھو نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے 16 سالہ ملزم نے دوران تفتیش بچے کو قتل کرنے اور اس کا گوشت کھانے کی خواہش کا اعتراف کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ بچے کے گوشت کھانے کے ساتھ ساتھ اس کا خون بھی پینا چاہتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی سے 'آدم خور' گرفتار

انھوں نے بتایا کہ گرفتار کیا گیا 16 سالہ ملزم 8 ویں جماعت کا طالب علم ہے، جس نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو قتل کرنے کے بعد اس کا دل نکال کر اسکول کے باہر پھینک دیا۔

پولیس کے مطابق قتل کیے گئے بچے کے اعضاء برآمد کرلیے گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا ذہنی توازن درست نہیں لگتا جب کہ نوجوان کے والدین کے مطابق وہ اپنے ہاتھوں کو بھی کھاتا تھا۔

ڈی سی پی کے مطابق پولیس نے علاقے سے حاصل شدہ سی سی ٹی وی فوٹج کی مدد سے ملزم کا پتہ لگایا، جس میں اسے اپنے شکار کو اٹھاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں