کراچی کے علاقے کورنگی کے رہائشی 3 ماہ کے بچے احمد رضا کی پراسرار ہلاکت معمہ بن گئی، اہل خانہ کا الزام ہے کہ بچے کی موت غلط دوائی پینے سے ہوئی جبکہ جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

کراچی کے علاقے کورنگی 100 کوارٹرز کے رہائشی تین ماہ کے بچے کے والد اور دادا اس کی لاش ہفتے کے روز جناح ہسپتال لے کر آئے تاکہ پوسٹ مارٹم کے ذریعے موت کی اصل وجہ معلوم ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پیر سے ملک میں تین روزہ پولیو مہم

ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق 'تین ماہ کے بچے کی لاش جناح ہسپتال لائی گئی تھی جہاں اس کا معائنہ کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے ریفر کردیا گیا'۔

سیمی جمالی نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ بچے کے والدین کا دعویٰ درست ہے یا غلط۔

انہوں نے بتایا کہ بچے کے والد اور دادا موت کے حوالے سے کئی الزامات لگارہے ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موت کی وجہ کے حوالے سے کچھ بھی کہنے سے قبل کئی باتوں کی تحقیق کرنی ہوگی کہ آیا بچہ بیمار تو نہیں تھا، لہٰذا پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے تک کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: پولیو کے قطرے نہ پلوانے پر والد گرفتار

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے بچے کے ورثاء نے جناح ہسپتال کے باہر احتجاج بھی کیا جبکہ بچے کے دادا نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان کے پوتے کی موت غلط دوائی کی وجہ ہوئی۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ دنوں 5 روزہ انسداد پولیو مہم بھی جاری تھی جبکہ ہلاک ہونے والے بچے نے بھی دو روز قبل انسداد پولیو کے قطرے پیے تھے۔

بچے کی موت اور پولیو ویکیسن کا کوئی تعلق نہیں

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری صاحبزادی اور پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے خیرسگالی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والی آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کورنگی میں بچے کی موت افسوس ناک ہے لیکن اس میں انسداد پولیو ویکسین کا کوئی کردار نہیں جیسا کہ بعض میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اانہوں نے یہ بھی کہا کہ 'میڈیا کو غلط فہمیاں پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیوں کہ اس سے پولیو سے پاک پاکستان کی ہماری کوششوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے'۔


تبصرے (0) بند ہیں