دردکش ادویات ہارٹ اٹیک کا باعث، تحقیق

03 فروری 2017
یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

ویسے تو سر میں درد ہو، نزلہ زکام یا بخار کی وجہ سے جسم دکھ رہا ہو تو سب سے پہلے لوگ درد کش ادویات یا پین کلر کا استعمال کرتے ہیں۔

مگر یہ عادت طویل المعیاد بنیادوں پر فائدے کی بجائے نقصان دہ بلکہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ انتباہ تائیوان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

نیشنل تائیوان یونیورسٹی ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ درد کش ادویات ہارٹ اٹیک کا خطرہ تین گنا بڑھا دیتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران سات برس کے دوران تائیوان میں ہارٹ اٹیک کے باعث ہسپتال پہنچنے والے دس ہزار کے لگ بھگ مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تاکہ جانا جاسکے کہ ان ادویات کا دل کے دورے کے خطرے پر کیا اثر مرتب ہوتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ پین کلر گولیاں سانس کے انفیکشن جیسے نزلہ، زکام یا فلو وغیرہ کے دوران استعمال کرنا ہارٹ اٹیک کا خطرہ 3.4 گنا بڑھا دیتا ہے۔

اسی طرح ہسپتال میں ڈرپ میں ان ادویات کو شامل کرنا مریضوں کے لیے یہ خطرہ 7.2 گنا بڑھا دیتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان ادویات کے استعمال اور ہارٹ اٹیک کے درمیان تعلق کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

تاہم دردکش ادویات کے حوالے سے اس طرح کا انتباہ نیا نہیں، 2005 میں یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے خبردار کیا تھا کہ ایسی ادویات کا استعمال ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

امریکی ادارے کے مطابق طویل المعیاد بنیادوں پر ان کا استعمال بلڈ پریشر کو بڑھانے اور ہارٹ فیلیئر کا بھی باعث بن سکتا ہے جس کی وجہ ان گولیوں کے استعمال سے جسم پر ہونے والا کیمیائی ردعمل ہے۔

یہ نئی تحقیق طبی جریدے جرنل آف Infectious Diseases میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں