لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے درست لائسنس کے حامل تمام نجی چینلز کو ہندوستانی فلموں کو ٹی وی پر نشر کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے یہ اجازت پیمرا کی ایک رپورٹ کے تناظر میں دی، جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹی وی چینلز کو لائسنس ٹو اسٹیبلش اینڈ آپریٹ سیٹلائٹ ٹی وی براڈ کاسٹ چینل اسٹیشن کی شق 7.2 (ii) کے تحت ہندوستانی فلموں کو نشر کرنے کی اجازت ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے لیو کمیونیکیشنز اور دیگر اداروں کی جانب سے ہندوستانی مواد پر پابندی کے حوالے سے پیمرا کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی درخواست پر گذشتہ ہفتے ہونے والی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

پیمرا کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ یہ اجازت پیمرا آرڈیننس برائے 2002 کے قوائد و ضوابط سے مشروط ہوگی۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے دلائل دیئے کہ چینلز کو ہندوستانی ڈرامے دکھانے کی بھی اجازت ملنی چاہیے، کیوں کہ لائسنس کے مطابق ان کا شمار بھی 'انٹرٹینمنٹ' کے زمرے میں کیا جاتا ہے۔

تاہم پیمرا کے وکیل نے اس دلیل سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ انڈین ڈراموں کا شمار 'انٹرٹینمنٹ' میں کیا جاسکتا ہے، دلائل کے لیے مزید وقت طلب کرلیا، انہوں نے کہا کہ چینلز کو لائسنس کے تحت صرف ہندوستانی فلموں کی نمائش کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

بعدازاں کیس کی سماعت اگلے ماہ 2 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

تبصرے (2) بند ہیں

ASIF Feb 14, 2017 12:20pm
very Sad to telecast indian movies in our cinemas and on TV
زیدی Feb 14, 2017 03:03pm
یہ بھی خوب ہے ایک طرف ھم ملک میں امن بر قرار کرنے کے حوالے سے اپنی نااھلی چھپا نے کے لئے جس بیرونی ہاتھ کو مورد الزام ٹھراتے ھیں اسے تجارت میں بھی فائدہ دے رہے ہیں اور اس کی فلموں کو بھی اپنی نسل کے دماغ میں اتار رہے ہیں