کراچی: سیہون میں صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کے مزار میں خودکش دھماکے کے بعد کسی بھی دوسرے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کراچی کے تجارتی مراکز، شاپنگ سینٹرز، مزارات اور تفریحی مقامات کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی۔

ان مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کی جانب سے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں ہونے والے خودکش حملے میں خواتین و بچوں سمیت 80 سے زائد افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

سرکاری ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور لاہور، پشاور، کوئٹہ اور لعل شہباز قلندر کے مزار میں خودکش حملوں کے بعد پولیس حکام نے اگلے دو سے تین روز کے لیے کراچی میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اگلے دو سے تین روز کے دوران شہر کے شاپنگ مالز، شاپنگ سینٹرز، تفریحی مقامات، مزارات اور ہجوم والے تمام مقامات کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیہون دھماکا: ہلاکتیں 80 ہوگئیں، سوگ کا سماں

ذرائع نے انکشاف کیا کہ لعل شہباز قلندر کے مزار میں حملے کے بعد کراچی کے لیے ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

سیکیورٹی الرٹ میں کہا گیا ہے کہ لعل شہباز کے مزار پر حملے کے خلاف مختلف مکاتب فکر کی مذہبی تنظیموں کی جانب سے کراچی میں احتجاجی ریلیاں نکالے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے کہا کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ دہشت گرد مظاہرین، مزارات اور امام بارگاہوں کو ہدف بنا سکتے ہیں، اس لیے سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسی سیکیورٹی خطرے کے پیش نظر کلفٹن میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کو جمعہ کی صبح سے نماز جمعہ تک زائرین کے لیے بند رکھا گیا تھا، تاہم بعد ازاں مزار کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا۔

ذرائع نے کہا کہ اسی طرح کراچی کے جنوبی ضلع میں واقع ڈولمین مال اور اوشن مال کی سیکیورٹی بھی کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے بڑھادی گئی ہے، جبکہ دونوں شاپنگ مالز کی مختلف اوقات میں سیکیورٹی چیکنگ بھی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش دھماکا

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے صوبائی حکومت کو اگلے دو سے تین روز کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کی بھی سفارش کی ہے۔

پیٹرولنگ، اسنیپ چیکنگ بڑھانے کی ہدایت

دوسری جانب پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انسپیکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے پولیس حکام کو رواں سال کے سیکیورٹی منصوبے پر نظرثانی کی ہدایت کی ہے، تاکہ اسے مزید موثر بنایا جاسکے۔

انہوں نے پولیس حکام کو شہر میں پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ بڑھانے کے علاوہ درگاہوں اور مزارات کی سیکیورٹی فول پروف بنانے جبکہ مساجد، امام بارگاہوں اور کھلے مقامات پر بھی پولیس کی نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں