لاہور حملے کا مبینہ سہولت کار گرفتار،میڈیا کے سامنے پیش

اپ ڈیٹ 17 فروری 2017
لاہور خودکش حملے کا مبینہ سہولت کار — فوٹو: ڈان نیوز
لاہور خودکش حملے کا مبینہ سہولت کار — فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: مال روڈ خودکش حملے کے مبینہ سہولت کار کو گرفتار کرنے کے بعد میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا۔

لاہور میں پولیس افسران کے ہمراہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے دوران مبینہ سہولت کار کی ویڈیو دکھائی گئی۔

ویڈیو میں سہولت کار نے اعتراف کیا کہ ’مال روڈ پر پولیس افسران کو نشانہ بنایا جبکہ 15 سے 20 روز قبل خودکش جیکٹس مجھے پہنچائی گئی تھیں۔‘

سہولت کار کا کہنا تھا کہ ’میرا تعلق جماعت الاحرار سے ہے جس نے مجھے ٹریننگ دی جبکہ میں 15 سے 20 بار افغانستان جاچکا ہوں۔‘

پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ ’مال روڈ دھماکے میں 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوئے، خودکش حملے میں ملوث افراد کا تعلق افغانستان سے ہے، ایک دہشت گرد کا تعلق افغانستان اور دوسرے کا باجوڑ سے ہے، جبکہ دہشت گرد ٹولہ افغانستان میں بیٹھ کر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔‘

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

انہوں نے کہا کہ ’دہشت گردی پورے ملک کا سنگین مسئلہ ہے، حالیہ دہشت گردی پر ایک سیاسی جماعت کی بے جا تنقید پر دکھ ہوا، مخالفین کی حساس موقع پر پولیس پر تنقید بے جا ہے جبکہ سیاسی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے واقعات پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی قوم کو دہشت گرد شکست نہیں دے سکتے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ لڑیں گے، پولیس کے افسران اور جوانوں کی قربانیاں قابل فخر ہیں جبکہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد پولیس کے حوصلے بلند ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ مال روڈ دھماکے کے سہولت کاروں اور ذمہ داروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت

شہبازشریف نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں، فوجی عدالتوں کے مسئلے پر وزیر اعظم سے بات کروں گا اور ان سے تمام وزرائے اعلیٰ کی کانفرنس بلانے کی اپیل کروں گا۔‘

تبصرے (0) بند ہیں