کوئٹہ: چمن کے مقام پر پاکستان اور افغانستان کی سرحد مسلسل دوسرے روز بھی بند رہی، جب کہ حکام نے غیرقانونی طور پر سرحد پار کرنے والے شخص پر گولی چلانے کے احکامات جاری کردیے۔

چمن بارڈر پر واقع پاک افغان 'بابِ دوستی' کو سندھ کے شہر سیہون میں درگاہ قلندر لعل شہباز پر ہونے والے دھماکے کے بعد سیکیورٹی کے انتظامات سخت کرتے ہوئے بند کردیا گیا تھا، سیہون دھماکے میں 90 افراد ہلاک جب کہ 340 زخمی ہوئے تھے۔

بارڈر بند ہونے کی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سامان کی آمدورفت سمیت تمام ٹریفک بند ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق کسی بھی علاقے سے غیرقانونی طور پرپاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے شخص کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشت گردی: ’افغانستان میں موجود کالعدم تنظیم ملوث‘

ایف سی ترجمان کے مطابق چمن بارڈر پر موجود پاک افغان فرینڈ شپ گیٹ غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے جب کہ بارڈر حکام کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تمام ٹریفک بھی غیر معینہ مدت تک بند رہے گا۔

دوسری جانب پاکستان میں ہونے والے دہشگردی کے حالیہ واقعات کے خلاف احتجاج کے طور پر افغان سرحد کے قریب واش منڈی کی تمام دکانیں بند ہیں جب کہ چمن میں موجود تاجروں نے بھی اپنا کاروبار نہیں کھولا۔

سرحد بند ہونے کی وجہ سے سینکروں تجارتی ٹرک اور نیٹو کو سپلائی فراہم کرنے والی گاڑیاں دونوں اطراف پھنسی ہوئی ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حال ہی میں کوئٹہ، لاہور، پشاور اور سیہون میں ہونے والے دھماکوں کے بعد افغانستان سے منسلک سرحد پر مزید ایف سی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


یہ خبر 19 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں