دھونی سے پونے سپر جائنٹس کی قیادت بھی چھن گئی

اپ ڈیٹ 19 فروری 2017
گزشتہ سال دھونی کی زیر قیادت پونے سپر جائنٹس ایونٹ کی آٹھ ٹیموں میں ساتویں نمبر پر رہی اور 14 میں سے نو میچ ہار گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ سال دھونی کی زیر قیادت پونے سپر جائنٹس ایونٹ کی آٹھ ٹیموں میں ساتویں نمبر پر رہی اور 14 میں سے نو میچ ہار گئی تھی— فوٹو: اے ایف پی

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہندوستان کو ورلڈ کپ جتوانے والے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی سے قسمت کی دیوی روٹھ گئی ہے اور ان سے ایک کے بعد ایک عہدہ چھنتا چلا جا رہا ہے۔

2014 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہونے والے دھونی نے گزشتہ سال ون ڈے اور ٹی20 کی قیادت سے بھی دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔

اب انڈین پریمیئر لیگ(پونے سپر جائنٹس) نے بھی انہیں قیادت سے برطرف کرتے ہوئے آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ کو ٹیم کی کمان سونپ دی ہے۔

پونے سپر جائنٹس نے گزشتہ مرتبہ پہلی بار آئی پی ایل میں شرکت کی تھی اور اس کی شمولیت پابندی کا شکار چنئی سپر کنگز کی جگہ ہوئی تھی۔

اپنے پہلے سیزن میں پونے کی ٹیم مکمل طور پر بجھی بجھی نظر آئی اور ایونٹ کی آٹھ ٹیموں میں ساتویں نمبر پر رہی اور 14 میں سے صرف نو میچ جیت سکی تھی۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب ایک دن بعد 20 فروری کو آئی پی ایل کیلئے کھلاڑیوں کی بولی کا عمل شروع ہو گا۔

پونے سپر جائنٹس کے مالک سنجیو گوئنکا نے کہا کہ میں بحیثیت لیڈر اور انسان دھونی کی بہت قدر کرتا ہوں اور وہ ہماری ٹیم کا اہم حصہ رہیں گے۔ اس فیصلے میں انہوں نے بھی بہت تعاون کیا جو ٹیم کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دھونی ہندوستان کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان ہونے کے ساتھ ساتھ آئی پی ایل کے بھی کامیاب ترین کپتان ہیں اور 2008 میں ایونٹ کے ابتدائی ایڈیشن سے لے کر انہوں نے 2015 تک چنئی سپر کنگز کی قیادت کی تھی۔

ان کی زیر قیادت چنئی سپر کنگز کی ٹیم 2010 اور 2011 میں چیمپیئن بننے کے ساتھ ساتھ چار مرتبہ رنر اپ بھی رہی جبکہ 2010 اور 2014 میں وہ بحیثیت کپتان چیمپیئنز لیگ بھی جیتنے میں کامیاب رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں