مٹھی: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔

تھر پارکر کے مختلف گاؤں کے دورے کے دوران اپنے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش داخلی و خارجی مسائل کی بنیادی وجہ موجودہ حکومت کی کمزور خارجہ پالیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے لہٰذا فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کی مدت ختم

شاہ محمود قریشی کا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مسلسل واقعات کی بنیادی وجہ وفاقی حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی جانب سے افغان سفارتکاروں کو جی ایچ کیو طلب کرکے خدشات سے آگاہ کرنا اچھا اقدام تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 'دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور خاص طور پر لعل شہباز قلندر کے مزار پر ہونے والا دھماکا آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہونا چاہیے کہ کس طرح دہشت گرد ملک بھر میں آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ درگاہ لعل شہباز قلندر کی ناقص سیکیورٹی بھی حملے کی وجہ بنی جس کی وجہ سے 88 زائرین جاں بحق ہوئے۔

دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے انسانی اعضاء کچے نالے میں پھینکے جانے کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'مجھے یہ جان کر بہت ہی دکھ ہوا'۔

مزید پڑھیں: حکومت فوجی عدالتوں کی جلد بحالی کیلئے کوشاں

انہوں نے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں سے لڑنے کی اشد ضرورت ہے۔

شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے سرگرم ہے جبکہ وفاقی حکومت بین الاقوامی فورمز پر اہم معاملات کو موثر طریقے سے اٹھانے میں بری طرح ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں نے ہمیشہ بھارت اور اس کے جنونی وزیراعظم کو چیلنج کیا ہے کہ وہ کرائے کے ایجنٹس کے ذریعے پاکستان میں اپنی گندی سرگرمیاں بند کرے'۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'مجھے امید ہے کہ پاناما اسکینڈل میں ہمیں سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا اور عوام کی نااہل حکمرانوں سے جان چھوٹ جائے گی'۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ دوبارہ بھی تھر سے انتخاب میں حصہ لیں گے جبکہ اپنے حامیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔

تھر میں صحت کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ علاقے میں صحت کی صورتحال اب بھی انتہائی خراب ہے جس کی وجہ سے بچوں اور حاملہ خواتین کی اموات ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں جدید ہیلتھ یونٹس کا قیام اور پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی شدید ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کا مستقل قیام: 'نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی'

انہوں نے تھر کے مسائل کو نذر انداز کرنے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

پیپلز پارٹی میں دوبارہ شمولیت

پاکستان پیپلز پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی افواہوں پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ لوگ غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'پی ٹی آئی سندھ میں تیزی سے مقبول ہوتی ہوئی جماعت ہے'۔

شاہ محمود قریشی نے لوگوں سے کہا کہ وہ آئندہ ماہ ہونے والی مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور خود کو ہرصورت میں رجسٹر کرائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں