اسٹوکس آئی پی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑی

اپ ڈیٹ 20 فروری 2017
بین اسٹوکس کا شمار موجودہ دور میں انگلینڈ کے بہترین آل راؤنڈر کے طور پر ہوتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
بین اسٹوکس کا شمار موجودہ دور میں انگلینڈ کے بہترین آل راؤنڈر کے طور پر ہوتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

گزشتہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں چار لگاتار چھکے کھانے والے انگلش آل راؤنڈ بین اسٹوکس آئی پی ایل کی تاریخ کے مہنگے ترین غیر ملکی کھلاڑی بن گئے۔

آئی پی ایل کے دسویں ایڈیشن کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی بنگلور میں ہوئی جہاں انگلش آل راؤنڈ بین اسٹوکس کو پونے سپر جائنٹس کی ٹیم نے ریکارڈ 14.5 کروڑ میں خرید کر سب کو حیران کردیا۔

بین اسٹوکس کو گزشتہ سال ہندوستان میں منعقدہ ورلڈ ٹی20 کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھ ویٹ نے آخری اوور میں چار مسلسل چھکے لگاکر شہرت حاصل کی تھی۔

پونے کے بعد رائل چیلنجرز بنگلور نے سب کو حیران کرتے ہوئے انگلش باؤلر ٹائمل ملز کو 12 کروڑ ہندوستانی روپے میں خرید کر سب کو مزید حیران کیا کیونکہ ان کی خدمات اسپیشلسٹ باؤلر کی حیثیت سے حاصل کی گئی ہیں اور بنگلور نے ان سے قبل مچل اسٹارک جیسے میچ ونر کو اپنے اسکواڈ سے ڈراپ کردیا تھا۔

اس فہرست میں انگلینڈ کے تیسرے مہنگے ترین کھلاڑی کرس ووکس رہے جن کی خدمات کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 4.2 کروڑ روہے میں حاصل کیں۔

اس کے علاوہ بقیہ انگلش کھلاڑیوں آئن مورگن کو دو کروڑ میں کنگز الیون پنجاب، جیسن رائے کو ایک کروڑ میں گجرات لائنز اور کرس جارڈن کو 50 لاکھ ہندوستانی روپے میں سن رائزرز حیدرآباد نے خریدا۔

اس فہرست میں سب سے خواشگوار اضافہ افغان کھلاڑیوں محمد نبی اور راشد خان کا ہے۔ محمد نبی کو گجرات نے 30 لاکھ میں خریدا لیکن حیران کن امر یہ کہ 18 سالہ راشد کی خدمات سن رائزرز حیدرآباد نے 4 کروڑ میں حاصل کیں۔

ابتدائی طور پر بولی کے عمل میں دہلی ڈیئر ڈیولز کی ٹیم سب سے زیادہ متحریک نظر آئی جنہوں نے دو کرور روہے میں سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کو خریدا جس کے بعد نیوزی لینڈ کے کوری اینڈرسن کو ایک کروڑ، جنوبی افریقہ کے کگیسو ربادا کو پانچ کروڑ اور پیٹ کمنز کو ساڑھے کروڑ روہے میں اپنی ٹیم کا حصہ بنایا۔

کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے ابتدائی 22 کھلاڑیوں میں سے کسی کیلئے بھی بولی نہیں دی اور پھر بالآخر نیوزی لینڈ کی ٹرینٹ بولٹ کیلئے پانچ کروڑ روپے کی ادائیگی کی۔

ابتدائی مرحلے میں کُل 108 کھلاڑیوں کو فروخت کیلئے پیش کیا گیا جس میں سے صرف 33 کو خریدا گیا اور اس میں صرف دو آسٹریلین شامل تھے۔ مچل جانسن کو دو کروڑ میں ممبئی انڈینز نے خریدا جبکہ پیٹ کمنز دہلی کی ٹیم کا حصہ بنے۔

ہندوستان کے تجربہ کار کھلاڑیوں ایشانت شرما، عرفان پٹھان، پرگیان اوجھا، چتیشور پجارا، پرویز رسول اور آر پی سنگھ کو کسی نے بھی نہ خریدا جبکہ اس کے برعکس کئی ایسے کھلاڑیوں کو مہنگے داموں خریدا گیا جنہوں اب تک عالمی سطح پر ہندوستان کی نمائندگی نہیں کی۔

اس فہرست میں سب سے نمایاں نام نوجوان محمد سراج کا ہے جنہیں سن رائزرز حیدرآباد نے 2.6 کروڑ میں خریدا ہے، انکت چوہدری کو رائل چیلنجرز بنگلور نے 2کروڑ اور کرشناپا گوتم کو ممبئی انڈینز نے دو کروڑ میں خریدا۔

جنوبی افریقہ کے ڈیوڈ ملر، ہندوستان کے سریش رائنا، روہت شرما، گوتم گمبھیر، ویرات کوہلی، مہندرا سنگھ دھونی، شیکھر دھاون، مہندرا سنگھ دھونی کی خدمات 12 کروڑ 50 لاکھ روپے میں حاصل کی گئی ہیں جبکہ اے بی ڈی ویلیئرز، کیرون پولارڈ، شین واٹسن، سنیل نارائن، رویندرا جدیجا، اجنکیا راہانے کیلئے ان کی فرنچائز 9کروڑ 50 لاکھ روپے ادا کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں