آئی پی ایل نیلامی میں پاکستان دشمنی کی نئی مثال رقم

اپ ڈیٹ 24 فروری 2017
عمران طاہر اس وقت ٹی20 اور ون ڈے میں عالمی نمبر ایک باؤلر ہیں— فوٹو: اے ایف پی
عمران طاہر اس وقت ٹی20 اور ون ڈے میں عالمی نمبر ایک باؤلر ہیں— فوٹو: اے ایف پی

انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں پہلے ایڈیشن کے بعد سے پاکستانی کھلاڑیوں کے کھیلنے پر غیراعلانیہ پابندی عائد ہے اور جس کی وجہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدہ تعلقات کو قرار دیا جا رہا ہے لیکن حال ہی میں آئی پی ایل کے نئے سیزن کے لیے نیلامی میں پاکستان دشمنی کی نئی مثال رقم کردی گئی۔

انڈین پریمیئر لیگ کے دسویں ایڈیشن کیلئے پیر کو کھلاڑیوں کی نیلامی عمل میں آئی جس میں دنیا بھر کے کھلاڑی مہنگے داموں خریدے گئے اور انگلینڈ کے بین اسٹوکس ساڑھے 14 کروڑ ہندوستانی روپے کے ساتھ لیگ کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

تاہم حیران کن طور پر ٹی20 اور ایک روزہ کرکٹ کے عالمی نمبر ایک باؤلر عمران طاہر پر کسی کی نظر نہ پڑی حالانکہ ان کی بنیادی قیمت محض 50لاکھ ہندوستانی روپے تھی۔

یہ بات اس لیے بھی حیران کن معلوم ہوتی ہے کہ انگلینڈ کے غیر معروف باؤلر تائمل ملز کی خدمات 12کروڑروپے میں حاصل کی گئی ہیں حالانکہ وہ ون ڈے یا ٹی20 دونوں میں ابتدائی 100 بہترین باؤلرز کی فہرست میں بھی شامل نہیں اور ہندوستانی فرنچائز کا یہ عمل ممکنہ طور پر عمران طاہر کے ماضی میں پاکستان سے رشتے کی وجہ ہو سکتا ہے۔

عمران طاہر نے انڈر19 اور اے ٹیم کی سطح پر پاکستانی کی نمائندگی کی لیکن پھر وہ اپنی بیوی کی وجہ سے جنوبی افریقہ منتقل ہوئے اور وہاں اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر پروٹیز کی ٹیم کے مستقل رکن بن گئے۔

پاکستانی نژاد جنوبی افریقی اسپنر کو ڈراپ کرنے پر ماہرین کرکٹ نے بھی انتہائی تعجب کا اظہار کیا ہے۔

وہ حال ہی میں ون ڈے اور ٹی20 کے بہترین باؤلر بنے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا آئی پی ایل کیلئے انتخاب نہ ہونا ہندوستان کی پاکستان دشمنی کی بدترین مثال ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ایک روزہ سیریز میں بھی عمران طاہر نے شاندارکارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا جس کے باعث ابتدائی دونوں میچوں میں جنوبی افریقہ نے کامیابی حاصل کرکے سیریز جیت لی تھی تاہم نیوزی لینڈ نے آخری میچ میں کامیابی حاصل کرکے مہمان ٹیم کے لگاتار فتوحات کا سلسلہ ختم کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں