پاک فوج نے فاٹا کے انتظامی یونٹ فرنٹیئر ریجن (ایف آر) ٹانک کے علاقے پنگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج کے دستوں نے خفیہ اطلاع پر ایف آر ٹانک کے علاقے پنگ میں کارروائی کی جس کے نتیجے میں مبینہ طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عصمت اللہ شاہین بھٹانی گروپ کے 4 انتہائی مطلوب دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کمانڈر زمان عرف طوفان، نائب کمانڈر عمر ولد عصمت اللہ شاہیں، کمانڈر وسیع اللہ اور کمانڈر ظلم دین عرف ظلمت شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاک-افغان بارڈر پر سیکیورٹی مشترکہ دشمن سے لڑنے کیلئے'

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولیاں بھی برآمد ہوئیں تاہم ان اطلاعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہ ہوسکی۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ مذکورہ گروپ مبینہ طور پر ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور اطراف کے علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان جیسی وارداتوں میں ملوث تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق عصمت اللہ شاہین کالعدم ٹی ٹی پی شوریٰ کا اہم رکن تھا تاہم اندرونی جھگڑوں کی وجہ سے ٹی ٹی پی کے ایک اور گروہ نے اسے 2014 میں قتل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد عصمت اللہ شاہین ٹی ٹی پی کے قائم مقام سربراہ کے ساتھ ساتھ شوریٰ کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔

عصمت اللہ شاہین نے 2009 میں کراچی میں عاشورہ کے جلوس پر ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس میں 44 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

عصمت اللہ کو 2011ء میں جنوبی وزیرستان میں ٹانک کے مقام پر ملازئی فورٹ پر حملے کا اہم ملزم تصور کیا جاتا ہے جس کے دوران ایک افسر ہلاک جبکہ 15 فوجیوں کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

بعد ازاں 11 مغیوں کو سفاکانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا اور ان کی مسخ شدہ لاشیں شمالی وزیرستان سے برآمد کی گئیں تھیں۔


تبصرے (0) بند ہیں