کابل: افغانستان میں ایک گھر پر ہونے والے دستی بم حملے میں خواتین و بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

مقامی حکام کے مطابق حملہ افغانستان کے مشرقی صوبے لغمان میں پیش آیا جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی بھی ہوئے تاہم کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مقامی گورنر کے ترجمان سرحدی زواک نے اے ایف پی کو بتایا کہ صوبہ لغمان کے ضلع باد پخ میں ایک گھر پر نامعلوم افراد دو دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: 'طالبان کے حملوں میں 23 شہری ہلاک'

انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے۔

خیال رہے کہ افغانستان میں 2009 کے بعد سے گزشتہ برس 2016 میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی تھی اور تقریباً 11 ہزار 500 عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔

گزشتہ ہفتے جمعے کے روز بھی صوبہ پکتیکا اسکول سے واپس آنے والے 8 بچوں سمیت 12 عام شہری سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

دسمبر 2014 میں امریکا کی اتحادی نیٹو افواج کے انخلا کے بعد سے افغانستان میں طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور دیگر اہم مقامات پر حملوں میں اضافہ ہوگیا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں 1996 سے 2001 کے دوران افغان طالبان نے اپنی حکومت امارت اسلامیہ قائم کی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ میں مصروف ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں