پشاور: خیبرپختونخوا کی پولیس کے انسپکٹر جنرل( آئی جی) ناصر درانی نے تمام ٹرانسپورٹرز کو مسافروں کا سامان چیک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا کہ تخریبی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے دہشت گرد پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر سکتے ہیں۔

تاہم جاری کیے گئے بیان میں آئی جی کے اس خدشے کی مزید وضاحت نہیں کی گئی۔

بیان کے مطابق ناصر درانی نے حاجی کیمپ جنرل بس اڈے کے دورے کے دوران سیکیورٹی حالات کا جائزہ لیا جبکہ وہاں موجود افراد سے تبادلہ خیال کیا۔

پولیس حکام کو ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے عام راستوں پر فورسز کے جوان تعینات کیے جائیں۔

آئی جی نے ہدایت کی کہ ٹرانسپورٹرز کے لیے آپریٹنگ سسٹم پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے،اورغیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

اس سے پہلے آئی جی خیبرپختونخوا نے خیبر ایجنسی کی سرحد سے منسلک پشاور میں پولیس چوکیوں کا اچانک دورہ کیا، اس موقع پر پشاور پولیس کے سربراہ اور ایس ایس پی آپریشن بھی ان کے ہمراہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چارسدہ میں ضلع کچہری پر حملہ، 3 دہشتگرد ہلاک

آئی جی نے قبائلی علاقوں کے ساتھ منسلک باڑہ قدیم اور شنواری قلعہ پولیس چیک پوسٹ سمیت کئی حساس علاقوں کا دورہ کیا، ماضی میں ان علاقوں سے دہشت گردوں نے کئی حملے کیے۔

آئی جی ناصر درانی نے پولیس چوکیوں پر تعینات اہلکاروں سے بات کی جبکہ ان سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے کی تیاری متعلق بھی پوچھا۔

انہوں نے وہاں تعینات اہلکاروں کی فرض شناسی اور بہادری کی تعریف کرتے ہوئے انہیں صوبے اورر ملک کا فخر قرار دیا۔

ناصر درانی نے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے نقد انعامات بھی تقسیم کیے، جب کہ انہوں نے مقامی افراد سے بات کے دوران دہشت گردی کو عوامی مسئلہ قرار دیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اپنی کارروائیوں سے عوام اور پولیس کےحوصلے پست نہیں کرسکتے۔

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس، فوج اور عوام مل کر دہشت گردوں کے منصوبوں کو ناکام بناتے رہیں گے۔

اس موقع پر آئی جی خیبرپختونخوا نے عوام کواپنے ارد گرد سخت نگرانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مشکوک سرگرمیوں کی صورت میں فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا جائے۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانون و سیکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں کی حمایت پر عوام کو سراہا ،اور امید ظاہر کی کہ پولیس عوام کی حمایت کے ساتھ انتہاپسندی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوگی۔


یہ خبر 21 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں