سفری سہولیات فراہم کرنے والی ایپ بیسڈ کمپنی اوبر نے مائیکروفنانس آن لائن کراؤڈ فنڈنگ فراہم کرنے والے ادارے سیڈ آوٹ کے اشتراک سے کم آمدن رکھنے والے خاندانوں کو اوبر آٹو کا پلیٹ فارم مہیا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق اوبر، سیڈ آؤٹ کے اشتراک سے کم آمدنی والے 50 خاندانوں کو آٹو رکشہ مہیا کرے گا۔

اس سلسلے میں اوبر کے جنرل مینیجر صفی شاہ نے لاہور میں منعقدہ ایک تقریب میں سیڈ آؤٹ کے نمائندوں کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کیے۔

واضح رہے کہ سیڈ آؤٹ پہلا مائیکروفنانس آن لائن کراؤڈ فنڈنگ فراہم کرنے والا پلیٹ فارم ہے، جو دنیا بھر سے ڈونرز کو مستحق افراد تک رسائی فراہم کررہا ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرانسپورٹ ایپ ’اوبر‘ پاکستان آنے کیلئے تیار

اس موقع پر صفی شاہ کا کہنا تھا، 'اوبر اس بات کی قائل ہے کہ جدت اور ٹیکنالوجی لوگوں کو ایک جگہ سے دوسرے جگہ جانے میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ شہریوں کی زندگی کو بھی آسان بناتی ہیں، جیسا کہ 'اوبر گو' اور 'اوبر آٹو' کے ذریعے محض ایک کلک سے ہی یہ سہولت حاصل کی جاسکتی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا، 'ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان میں رائیڈرز، ڈرائیورز اور شہریوں کے لیے کام کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو پوری طرح نبھا رہے ہیں، سیڈ آوٹ جیسے ادارے کے ساتھ مل کر ہم اس ملک کے ضرورت مند اور محنت کش عوام کے لیے کام کرنے کے حوالے سے پر عزم ہیں'۔

اوبر پاکستان سمیت دنیا کے 340 شہروں میں روزانہ لاکھوں لوگوں کو سفر کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اوبر بمقابلہ کریم : کونسی سروس زیادہ بہتر؟

اوبر از خود ڈرائیورز کو ملازمت پر نہیں رکھتی یا گاڑیاں نہیں خریدتی بلکہ اس کا انحصارگاڑیاں رکھنے والے لائسنس یافتہ نان پروفیشنل ٹھیکہ داروں پر ہوتا ہے۔

ٹیکسی کی بکنگ یا سڑک پر ٹیکسی ڈھونڈنے کے بجائے اوبر ایپ استعمال کرنے والے صارفین اپنا اکاؤنٹ بنانے کے بعد اپنے سمارٹ فونز پر محض دو سوائپس کی مدد سے اوبر کار یا رکشہ منگوا سکتے ہیں۔

پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کے خراب نظام اور شہریوں کو درپیش سفری مشکلات کے باعث 'اوبر' جیسی سروسز عوام کے لیے ٹھنڈی ہوا کا ایک جھونکا ثابت ہوئی ہیں۔

تاہم گذشتہ دنوں 'اوبر' اور 'کریم' کو پاکستان میں اُس وقت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب انھیں غیر قانونی قرار دے کر ان کے خلاف کارروائی کی گئی، بعدازاں کہا گیا کہ ان کمپنیوں کو قانون کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں