بہت زیادہ میٹھا کھانے کا ایک اور نقصان سامنے آگیا

23 فروری 2017
یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو آپ کو منہ میٹھا کرنے کا بہت زیادہ شوق ہے تو ذیابیطس سے ہٹ کر بھی یہ عادت دماغی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

باتھ یونیورسٹی کی تحقیق میں پہلی بار سائنسدانوں نے بلڈ شوگر گلوکوز اور الزائمر امراض کے درمیان تعلق کو دریافت کیا ہے۔

تحقیق کے مطابق خون میں گلوکوز کی اضافی مقدار ان اہم خامروں کو نقصان پہنچاتا ہے جو کہ الزائمر کی ابتدائی علامات کی روک تھام کا کام کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بلڈ شوگر کی بہت زیادہ مقدار جسے ذیابیطس اور موٹاپے کا باعث بھی سمجھا جاتا ہے، دماغ کے لیے امزائمر امراض کا باعث بھی بنتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو میٹھی چیزیں بہت زیادہ کھاتے ہیں مگر ذیابیطس کے شکار نہیں، ان میں بھی الزائمر کا امراض کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے دوران صحت مند افراد کے دماغی نمونوں کو لیا گیا اور معلوم ہوا کہ الزائمر کی ابتدائی سطح پر ایک خامرہ ایم آئی ایف گلیسٹین نامی ایک پراسیس کو نقصان پہنچاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ خامرہ دماغی تبدیلیاں لاکر الزائمر کی ابتدا کرتا ہے اور اب ہم خون میں اسی طرح کی تبدیلیوں کو شناخت کرنے کے لیے مزید تحقیق کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ چینی کا استعمال تو سب کو معلوم ہے کہ نقصان ہے یعنی ذیابیطس اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے مگر دماغی امراض سے اس کا تعلق ایک اور وجہ ہے کہ ہم اپنی غذا میں مٹھاس کے استعمال کو کنٹرول کریں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل سائنٹیفیک رپورٹس میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں