ذیابیطس کی علامات کو ریورس کرنا ممکن، تحقیق

24 فروری 2017
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

ذیابیطس ایسا مرض ہے جس کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ اس کا جڑ سے خاتمہ ممکن نہیں بلکہ اسے ادویات اور طرز زندگی سے بس کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

تاہم اب محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ غذائی مقدار میں کمی لاکر اس جان لیوا مرض کو ریورس کرنا ممکن ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق پانچ دن تک محض 7 سے 11 سو کیلوریز کا استعمال کرکے لبلبے کو دوبارہ سے خود کو تیار کرنے میں مدد دی جاسکتی ہے۔

لبلبہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے اور ذیابیطس کی شدت کے حوالے سے اہم اثرات مرتب کرتا ہے۔

تحقیق کے دوران چوہوں پر اس حوالے سے کامیاب تجربات کیے گئے اور اب اس خیال کی آزمائش انسانوں پر کی جائے گی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ پانچ دن تک بہت کم مقدار میں غذا کا استعمال لبلبے کے خلیات کو انسولین بنانے کے حوالے سے موثر مدد فراہم کرتا ہے اور جیسا یہ سب کو علم ہوگا کہ ذیابیطس جسم میں انسولین کی کمی کے باعث پھیلتا ہے۔

تحقیق کے دوران چوہوں کو دن میں تین وقت بہت کم غذا دی گئی جس کے نتیجے میں ذیابیطس کا مرض ریورس ہونا شروع ہوگیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج کا اطلاق ذیابیطس ٹائپ ون اور ٹو دونوں کے شکار افراد پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نتائج بہت اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ اس کم از کم چوہوں پر تجربات سے ثابت ہوگیا ہے کہ غذا کے ذریعے ذیابیطس کی علامات کو ریورس کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق کے دوران چوہوں کو بہت کم غذا دی گئی اور پھر انہیں مناسب خوراک فراہم کی گئی جس کے نتیجے میں لبلبے کے خلیات میں دوبارہ حرکت پیدا ہوئی اور وہ حصے حرکت میں میں آئے جو مردہ ہوچکے تھے۔

یہ تحقیق طبی جریدے سیل جرنل میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں