لاہور ادبی میلے کی انتظامیہ نے جمعرات 23 فروری کو ہونے والے دھماکے کے باعث اپنے پروگرام میں چند تبدیلیاں کردی ہیں۔

3 روزہ اس فیسٹیول کا آغاز 24 فروری سے ہونا تھا جو 26 فروری تک جاری رہنا تھا، تاہم اب اسے صرف ایک دن تک محدود کر دیا گیا ہے، جس کے لیے 25 فروری کا دن مقرر کیا گیا۔

سیکیورٹی کے باعث انتظامیہ نے فیسٹیول کی جگہ تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا، جسے اب فلیٹی ہوٹل میں منعقد کیا جارہا ہے۔

ایل ایل ایف میں اس سال پاکستان کے ساتھ ساتھ لبنان، شام، انڈونیشیا، جنوبی افریقہ، جرمنی، امریکا اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والی کئی نامور شخصیات شریک ہوں گی۔

اس ایونٹ کا آغاز صبح 10 بجے ہوا جبکہ اختتام کے لیے شام 6 بجے کا وقت مقرر کیا گیا۔

ایل ایل ایف کے بانی اور سی ای او رضی احمد کے مطابق نئے پروگرام میں بھی مرکزی اہمیت فن، پاکستان اور بیرون ملک سے آئے وفود کی رہے گا۔

لاہور ادبی میلے کے نئے پروگرام کا اعلان ٹوئٹر پر کیا گیا۔

اس میلے میں ڈاکٹر ادیب حسن رضوی نے بھی شرکت کی۔

امریکی مصنف تیجو کول اور پاکستانی ناول نگار مہسن حامد نے بھی میلے کے ایک سیشن میں فن کو لے کر اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔

برطانوی کامیڈین مائیکل پالن کو ان کے سیشن کے اختتام کے بعد میڈیا اور مداحوں نے گھیر لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں