افغانستان کے شمالی صوبے زوزجان میں داعش کے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 10 پولیس افسران اور پولیس کمانڈر کی اہلیہ ہلاک ہوگئیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق زوزجان کے گورنر کے ترجمان محمد رضا غفوری کا کہنا تھا کہ پولیس افسران پر مسجد سے باہر نکلتے وقت گھات لگائے دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کمانڈر کی اہلیہ اپنے شوہر پر حملے کا سن کر جائے وقوع پر پہنچیں، جہاں دہشت گردوں نے انہیں بھی نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: داعش کا حملہ،5 پولیس اہلکار ہلاک

داعش سے منسلک دہشت گرد افغانستان کے مشرقی علاقوں میں پہلے سے موجود ہیں، لیکن حالیہ کچھ عرصے میں انہوں نے ملک کے شمالی علاقوں میں بھی حملے شروع کردیئے ہیں۔

دوسری جانب افغانستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ دو روز کے دوران افغان سیکیورٹی فورسز کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں کیے گئے مختلف آپریشنز میں داعش کے 23 دہشت گردوں سمیت 38 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ مشرقی ننگرہار اور جنوبی ہلمند صوبوں میں کیے گئے ان آپریشنز میں کئی دہشت گرد زخمی بھی ہوئے جبکہ متعدد کو گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’افغانستان میں داعش کے70 فیصد جنگجوؤں کا تعلق ٹی ٹی پی سے‘

افغان وزارت تعلیم کی ایک رپورٹ کے مطابق مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت مِہترلام کے ایک اسکول میں پھینکے گئے مارٹر پھٹنے کے نتیجے میں 2 طلبا ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے۔

غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق یہ مارٹر افغان سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائر کیا گیا جو نشانے کے خطا ہونے کے باعث اسکول میں جاگرا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں