کراچی: ملک میں حالیہ دہشت گردی کی نئی لہر کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ پولیس کے حکام نے بم ڈسپوزل یونٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے گیجٹس، آلات اور مشینری، جس میں کروڑوں روپے مالیت کے روبوٹس بھی شامل ہیں، کی خریداری کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق اس فیصلے کا مقصد، جو سندھ پولیس کی تاریخ کی سب سے بڑی خریداری ہوگی، بم ڈسپوزل یونٹ کی آئی ای ڈی دھماکا خیز مواد کو غیر مؤثر بنانے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے، اس کے علاوہ جیب میں رکھنے والے جیمرز اور بم کی تلاش کرنے کے آلات بھی خریداری کا حصہ ہوں گے۔

ایک پولیس عہدیدار نے حالیہ فیصلے کے تحت آلات کی خریداری اور ان کی تعداد کی تفصیلات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 'سندھ پولیس کے بم ڈسپوزل اسکورڈ کی نگرانی کرنے والی اسپیشل برانچ مذکورہ آلات کی خریداری کیلئے مقامی اور بین الاقوامی سپلائرز سے بولیوں کے حصول کے عمل سے گزر رہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اہم آلات میں ای او ڈیز (دھماکہ خیز مواد آرڈیننس آلات) روبوٹس شامل ہیں، ہم اس وقت ایک ایسا ربورٹ استعمال کررہے ہیں جو برطانیہ نے فراہم کیا تھا، اس قسم کے روبوٹ کی مالیت ایک کروڑ روپے ہے اور اب سندھ پولیس ایسے 5 روبوٹس حاصل کرنے کی خواہشمند ہے'۔

یہ روبوٹ تھرمل اور انفرا ریڈ کیمروں، مختلف اقسام کے سینسرز، سگنل جام کرنے کی صلاحیت، توسیع روبوٹک آلات اور بندوق، جو مختلف بیرلز کے انتخاب کی حامل، کے ساتھ لیس ہے، پولیس افسر کا کہنا تھا کہ مشین مذکورہ حاصل ہونے والی معلومات ایک کلومیٹر دور موجود اپنے آپریٹر کو فراہم کرسکے گی۔

انھوں نے بتایا کہ مکمل جارچنگ کی صورت میں ربورٹ 10 گھنٹے تک مسلسل کام کرسکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ایک طویل بجلی کا تار بھی منسلک ہوتا ہے، اس کے علاوہ مختلف فریوکیسنیز یا خصوصی سنگلز کے استعمال کی وجہ سے اسے ریڈار پر تلاش کرنا ناممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روبوٹ کا وزن 50 کلو گرام ہے، جب وہ ایک بم یا آئی ای ڈی کو تلاش کرلیتا ہے تو وہ اس پر فائرنگ سے، پانی کے استعمال یا جیمرز کے ذریعے بم کے سرکٹ کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔

پولیس عہدیدار نے بتایا کہ 'حالیہ خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے بم ڈسپوزل یونٹ کی صلاحیت میں اضافے کیلئے آلات کی ہنگامی خریداری کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور اس کیلئے رقم سندھ پولیس کے سالانہ بجٹ سے حاصل کی جائے گی'۔

خیال رہے کہ حکومت سندھ نے اپنے رواں سال کے بجٹ میں امن و امان کیلئے 82 ارب روپے مختص کیے تھے جس میں پولیس، جیل، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اخراجات بھی شامل ہیں جبکہ گذشتہ مالی سال 16-2015 میں صوبائی حکومت نے 64 ارب روپے مختص کیے تھے۔

سندھ پولیس کی جانب سے اپنے بم ڈسپوزل یونٹ کیلئے دیگر آلات کے ساتھ خریداری کیلئے شامل کیے گئے روبوٹس انتہائی مہنگے ہیں۔

پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'روبوٹس کے علاوہ سندھ پولیس نے دھماکا خیز مواد کو تلاش کرنے والے 31 آلات، 10 آئی ای ڈی جیمرز، 20 جیب میں رکھے جانے والے آئی ای ڈی جیمرز اور بم کی نشاندہی کرنے والے 7 گیجٹس بھی خریداری کی فہرست میں شامل کیے ہیں'۔

اس کے علاوہ 'بم ڈسپوزل ٹیم کے تحفظ اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کیلئے 5 نئی کٹس، 48 سفٹی چشمیں اور 14 دوربینیں بھی خریداری کے منصوبے کا حصہ ہیں'۔

عہدیدار نے بتایا کہ اہلکاروں کی صلاحیتیں بڑھانے کیلئے سندھ پولیس نے بم ڈسپوزل یونٹ کی ٹیم کے اراکین کو برطانوی فوج سے ٹریننگ اور امریکا کے ادارے فیڈرل بیورو آف انٹیلی جنس (ایف بی آئی) سے تکنیکی مہارت دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

یہ رپورٹ 26 فروری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں