کراچی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا فائنل لاہور میں منعقد کرانے کی خواہش میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) تھنک ٹینک متعدد ایسے عوامل کو نظرانداز کرگیا ہے جن پر فوری اقدامات ہی اس فرنچائز پر مبنی ٹوئنٹی ٹوئنٹی لیگ کے کاروبار کو شرمندگی کا سامنا کرنے سے بچا سکتے ہیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل انگلش کھلاڑیوں کیون پیٹرسن، ٹائمل ملز اور لیوک رائیٹ کی جانب سے لاہور میں منعقدہ فائنل کا حصہ بننے سے انکار کے بعد اتوار کو ہونے والے فائنل میں کوئٹہ کی تبدیل شدہ ٹیم میدان میں اترے گی۔

جبکہ جمعے تک دبئی میں تین پلے آف مکمل ہونے تک مزید کھلاڑیوں کا لاہور فائنل میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ بھی سامنے آسکتا ہے۔

خیال رہے کہ کیون پیٹرسن کوئٹہ ٹیم کے ان اہم کھلاڑیوں میں سے تھے، جن کی وجہ سے ٹیم کا فائنل تک پہنچنا ممکن ہوا، جبکہ بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے ٹائمل ملز نے بھی 7 وکٹیں حاصل کیں۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے3 غیرملکی کھلاڑیوں کا لاہور نہ آنے کا اعلان

گذشتہ ایڈیشن میں باقاعدگی سے کھیل کا حصہ بننے والے جبکہ اس ایڈیشن کے ایک کھیل میں شامل لیوک رائیٹ نے پشاور سے حیران کن فتح کے بعد اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھا کہ 'بہت بوجھل دل کے ساتھ لکھ رہا ہوں کہ میں فائنل کے لیے لاہور نہیں آرہا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ میری ایک فیملی ہے اور میں کرکٹ کے کھیل کے لیے خطرہ مول نہیں لے سکتا، میں معذرت چاہتا ہوں کیونکہ مجھے علم ہے کہ یہ شائقین کرکٹ کے لیے کتنا اہم ہے، امید ہے مستقبل میں سیکیورٹی کا خدشہ سامنے نہ آئیں تاکہ میں لاہور میں کھیل سکوں گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کے اسکواڈ میں شامل دیگر غیرملکی کھلاڑیوں میں اسپنر نیتھن میک کیولم، اس پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی کپتانی کرنے والے نیوزی لینڈ کے ریٹائرڈ کپتان برینڈن کے بڑے بھائی نے بھی فائنل کے لیے لاہور نہ جانے کا فیصلہ کیا۔

اس حوالے سے پی ایس ایل کے منتظمین ہنگامی منصوبے تیار کرچکے ہیں، اول تمام فرنچائز مالکان کا اس بات پر رضامند ہونا کہ اگر ان کی ٹیم فائنل کے لیے کوالیفائی کرتی ہے تو وہ لاہور میں کھیلنے آئیں گے۔

دوئم، فرنچائز مالکان ٹیم میں غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت یقینی بنائیں گے۔

تمام فرنچائز مالکان کو 54 سے 60 غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست فراہم کی جا چکی ہے، اور فائنل تک رسائی حاصل کرنے والی ٹیمز لیگ چھوڑ کر جانے والے کھلاڑیوں کی جگہ ان میں سے کھلاڑیوں کو منتخب کرسکیں گی۔

لیگ کو انٹرنیشنل رنگ دینے کی کوشش میں پی ایس ایل آرگنائزر دبئی کی ایک کمپنی انوویٹیو پروڈکشن گروپ کو بھی لاہور فائنل میں کھلاڑیوں کی فراہمی یقینی بنلنے کے لیے بلاچکے ہیں اور فائنل میں لاہور آ کر کھیلنے کے لیے اضافی ڈالرز دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فائنل کا ’بے مثال‘ سیکیورٹی پلان مکمل

لیکن ان متبادل کھلاڑیوں کی فہرست پر ایک نظر ہی تشویش میں مبتلا کرنے کے لیے کافی ہے کیونکہ اس فہرست میں ویسٹ انڈیز، اور انگلش کاؤنٹی میں کھیلنے والے ریٹائرڈ کھلاڑی شامل ہیں۔

غرض کہ اس انتخاب کی فراہمی سے واضح ہوتا ہے کہ پرجوش منتظمین فائنل کے معیار پر سمجھوتہ کرنے جارہے ہیں۔

تصور کریں، کس نے اسٹیون ٹیلر کا نام کبھی سنا ہوگا؟ ایک انگریزی فٹ بالر کا ہم نام یہ کھلاڑی امریکا کا 23 سالہ لیفٹ ہینڈ بلے باز ہے، جبکہ ایک اور نامعلوم کھلاڑی اکیال حسین ہے جو کہ ٹرینیڈاڈ کا آل راؤنڈر کھلاڑی ہے۔

فہرست پر مزید نظر دوڑائیں تو اس میں بہت پہلے ٹیم سے نکالے جاچکے پاکستانی سیمر یاسر عرفات اور سابق برطانوی بلے باز اویس شاہ شامل ہیں۔

فہرست میں کاؤنٹی کھیلنے والے اشعر زیدی، اظہراللہ کے نام بھی شامل ہیں، جن کی پیدائش اور بچپن پاکستان میں ہی گزرا تھا۔

40 سالہ کاؤنٹی بلے باز ڈیرن اسٹیونز بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔

مگر پی ایس ایل کے منتظمین کے لیے ایک اچھی خبر سری لنکا کے ایمپائر رینمور مارٹینیز کی صورت میں موجود ہے، آئی سی سی پینل کا حصہ یہ امپائر لاہور میں فائنل میں اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کرچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں