سعودی فرمانروا کا پرتعیش دورہ ایشیاء

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2017
سعودی فرمانروا بیجنگ میں اترتے ہوئے — فوٹو بشکریہ Xinhua
سعودی فرمانروا بیجنگ میں اترتے ہوئے — فوٹو بشکریہ Xinhua

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اس وقت مختلف ایشیائی ممالک کا دورہ کررہے ہیں جو کہ بظاہر تو خاص نہیں لگتا کیونکہ سربراہان ممللکت دیگر ممالک میں اس طرح کے سرکاری دورے کرتے رہتے ہیں۔

تاہم سعودی فرمانروا کا یہ ایشیائی دورہ ان کے پرتعیش طرز زندگی کی بدولت ضرور خاص بن گیا ہے جس نے لوگوں کو دنگ کرکے رکھ دیا ہے۔

حال ہی میں چین پہنچنے والے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنے ذاتی طیارے میں گولڈن ایکسکلیٹر کے ذریعے چینی سرزمین پر اترے۔

مگر وہ تنہا سفر نہیں بلکہ گزشتہ دنوں جب وہ انڈونیشیاءپر اترے تو 620 افراد کا عملہ اور 800 دیگر افراد ان کے ہمراہ تھے۔

نیچے آپ دیکھ سکیں گے کہ سعودی فرمانروا نے اس ایشیائی دورے میں کس طرح پرتعیش اشیاءسے لوگوں کو چونکا دیا۔

500 لیموزین

انڈونیشین جزیرے بالی میں لیموزین گاڑیاں سعودی فرمانروا کی منتظر — رائٹرز فوٹو
انڈونیشین جزیرے بالی میں لیموزین گاڑیاں سعودی فرمانروا کی منتظر — رائٹرز فوٹو

شاہ سلمان تو اپنے ہمراہ دو مرسڈیز ایس 600 کو ساتھ لے کر سفر کررہے ہیں مگر ان کے وفد کے لیے کیا انتظام کیا گیا ہے؟ درحقیقت جاپانی دارالحکومت میں سعودی فرمانروا نے اپنے وفد کے لیے 500 لیموزین گاڑیوں کا آرڈر دیا تھا تاکہ ان کا وفد ان کے ہمراہ سڑک پر آرام سے سفر کرسکے۔

1200 ہوٹل کے کمرے

فوٹو بشکریہ Joe Nazarian / Flickr
فوٹو بشکریہ Joe Nazarian / Flickr

جب شال سلمان ٹوکیو پہنچے تو انہوں نے ٹوکیو کے اعلیٰ ترین ہوٹلوں میں 1200 کمرے بک کروالیے تھے تاکہ ان کے عملے اور دیگر ساتھیوں کو رہائش میں مشکلات کا سامنا نہ ہوسکے۔

دو گولڈن ایکسکلیٹرز

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

کیونکہ ایک کبھی بھی خراب ہوسکتی ہے بلکہ اتنے زیادہ افراد کے لیے ناکافی ہے۔

لاک ہیڈ سی 130 ہرکولیس

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

تو اگر آپ نے گولڈن ایکسکلیٹرز کے ساتھ سفر کرنا ہو تو اسے رکھنے کے لیے کیا انتظام کریں گے؟ تو اس کے لیے سعودی فرمانروا نے فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ یعنی سی 130 ہرکولیس اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے، ویسے تو یہ طیارہ ٹینکوں، آرٹلری اور پیرا ٹروپرز کے لیے ہوتا ہے مگر سعودی فرمانروا اسلحے کی بجائے اس میں ایکسکلیٹرز اور ٹنوں سامان، گاڑیاں اور دیگر چیزوں کو رکھ کے ایک سے دوسرے ملک میں لے جارہے ہیں۔

100 محافظ

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

شاہ سلمان کے 1500 رکنی وفدمیں25 شہزادے، 10 وزراءاور سو سے زائد محافظ ہیں، ان ملازمین کی سالانہ تنخواہیں کروڑوں ڈالرز ہے۔

چھ بوئنگ مسافر طیارے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

شاہ سلمان کے پندرہ سو رکنی وفد کے سفر کے لیے چھ بوئنگ طیاروں کو چارٹرڈ کرایا گیا ہے جبکہ سعودی فرمانروا کا اپنا 747 بھی شامل ہے۔

459 ٹن سامان

فوٹو بشکریہ Pixabay
فوٹو بشکریہ Pixabay

فضائی سامان کی کمپنی سعودی فرمانروا کے سامان کا انتظام سنبھال رہی ہے اور اس کے بعد 63 ٹن کا کارگو جکارتہ میں اتار گیا جبکہ باقی شاہ سلمان اپنے ہمراہ سیاحتی مقام بالی پر لے گئے۔ یہ واضح نہیں کہ ان کے سامان میں کیا کچھ موجود ہے بس لیموزین اور ایکسکلیٹرز ہی سب کو نظر آرہی ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Sarah Mar 21, 2017 03:12am
At least their county is catogriseed as first ten richest country in the world. Not like pakistan which is blessed with so much but poorest country in the world. Their management is better than us.
صوفیہ Mar 21, 2017 09:14am
اب پاکستانی بادشاہ سلامت کو بھی سوچنا پڑے گا کہ اگلے دورے میں وہ کون کون سی کمی فوری پوری کر سکتے ہیں ۔