چین کا ایک اور عجوبہ

21 مارچ 2017
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

چین کو عجائب کی سرزمین کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا جہاں بہت کچھ ایسا ہوتا ہے جس کا دنیا کے دیگر حصوں میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

مگر کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ کوئی ٹرین کسی اپارٹمنٹ کی عمارت کے اندر سے گزر کر اپنی منزل کی جانب جاسکتی ہے؟

کم از کم چین کے گنجان آباد شہر چونگ چنگ میں تو ایسا ہورہا ہے اور یہ حال کی بات نہیں بلکہ گیارہ سال سے ایسا ہورہا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں رہنے والوں نے آج تک کبھی شکایت بھی نہیں یا ٹرین کے شور سے ان کی نیندیں کبھی خراب نہیں ہوئی۔

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

اس عمارت کو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ ضروری تھا کہ ٹرین اس بلڈنگ کے بلاک سے گزرے۔

یہاں سے گزرنے والی ٹرینیں ربڑ ٹائرز پہنائے جاتے ہیں جن میں ائیر سسپنشن یونٹس نصب ہوتے ہیں جبکہ یہ 75.8 ڈیسی بل کی آواز پیدا کرتی ہیں جو کہ عام بات چیت سے 10 ڈیسی بل زیادہ ہے۔

وہاں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ انہیں آج تک کبھی اس آواز سے مسئلے کا سامنا نہیں ہوا بلکہ کچھ کا تو کہنا ہے کہ انہیں ٹرین کی آواز بھی اسی وقت سنائی دیتی ہے جب ارگرد خاموشی طاری ہو۔

نو سال سے وہاں مقیم ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ وہ 11 ویں منزل پر رہتی ہے مگر آج تک انہیں ٹرین کے کسی شور کا احساس نہیں ہوسکا بلکہ سڑکوں سے گزرنے والی گاڑیوں کا شور زیادہ ہوتا ہے۔

اس اپارٹمنٹ بلڈنگ اور ریلوے لائن کی تیاری کے ڈیزائن پر دو سال جبکہ تعمیر پر چار سال کا عرصہ لگا۔

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں