مایہ ناز اسپنر اور ٹیسٹ کرکٹر سعید اجمل نے بھی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو نشان عبرت بناتے ہوئے ان پر تاحیات پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید اجمل نے کہا کہ میچ فکسرز کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے تاحیات پابندی عائد کی جانی چاہیے کیونکہ اس سے ماضی میں بھی پاکستان کرکٹ کو سخت نقصان پہنچا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان، شاہ زیب حسن، خالد لطیف، محمد عرفان اور ناصر جمشید کو معطل کردیا تھا جبکہ اب ایف آئی اے بھی معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

انہوں نے 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بع کھلاڑیوں کو پیش آنے والی مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دوہزاردس کے بعد تقریباً تین سال تک ہم پر اسٹیڈیم میں فکسر فکسر کی آوازیں کسی گئی تھیں اور ہم نے بڑی مشکل سے اپنے ملک اور ٹیم کا امیج بہتر کیا تھا۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی کھلاڑی نے فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر پابندی کا مطالبہ کیا ہو بلکہ اس سے قبل پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق سمیت متعدد سینئر اور سابق کھلاڑی بھی اس جرم میں ملوث کھلاڑیوں پر عمر بھر کیلئے پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کر چکے ہیں۔

اس موقع پر مایہ ناز اسپنر سعیداجمل نے پاکستان کپ کی ڈرافٹنگ میں ان کا نام نہ ڈالنے پر بھی پی سی بی پر برہمی کا اظہار کیا۔

سعیداجمل نے کہا کہ پی سی بی اگر ریٹائرمنٹ کروانا چاہتی ہے تو ایک لیٹر گھر بھیجوا دے۔ اگر سینئرز کے ساتھ پی سی بی کا ایسا ہی برتاؤ جاری رہا تو اسپاٹ فکسنگ کے واقعات جنم لیتے رہیں گے۔

یاد رہے کہ مشکوک باؤلنگ ایکشن کے سبب پابندی کا شکار ہونے والے سعید اجمل ایکشن میں بہتری کے بعد اپنی باؤلنگ میں سابقہ افادیت برقرار نہیں رکھ سکے تھے جس کے سبب انہیں قومی ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔

حال ہی میں ختم ہونے والے پاکساتن سپر لیگ میں بھی ان کی کارکردگی معیاری نہ رہی جس کے سبب آئندہ ماہ ہونے والے پنٹنولر کپ کیلئے ان کے نام پر غور نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں