امریکا کی جانب سے 10 غیر ملکی ایئرپورٹس سے امریکا آنے والی براہ راست پروازوں کے مسافروں پر بڑے الیکٹرانک ڈیوائسز رکھنے پر پابندی اس خفیہ اطلاعات کے پیش نظر عائد کی گئی کہ شدت پسند تنظیم داعش امریکا جانے والی پرواز کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ رواں برس کے آغاز میں انٹیلیجنس ایجنسیوں نے معلومات فراہم کی تھیں کہ داعش کے ارکان الیکٹرانک ڈیوائسز میں دھماکہ خیز مواد چھپا کر امریکا جانے والی پرواز تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

امریکی حکام نے بتایا کہ ان خفیہ معلومات کو حکومت نے نہایت سنجیدگی سے لیا اور اس کے بعد نئی پابندیاں عائد کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا و برطانیہ جانے والی پروازوں پر نئی پابندیاں

امریکی ایوان نمائندگان کی انٹیلیجنس کمیٹی کے ڈیموکریٹک رکن ایرک سوال ویل نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ’ہمیں ایوی ایشن کے حوالے سے نئے خطرے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ ہمارے مخالفین، امریکا اور امریکا سے باہر موجود دہشت گرد تنظیمیں امریکا جانے والی پرواز کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ ان کے لیے انتہائی اہم ہدف ہے لہٰذا ہم ایسا ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکا اور برطانیہ نے مسلم اکثریتی ممالک سے براہ راست اپنے ملکوں میں آنے والی پروازوں پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں۔

امریکی حکومت نے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی ممالک کے 10 ایئرپورٹس سے امریکا آنے والی براہ راست پرواز کے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ساتھ لیپ ٹاپ، ٹیب، الیکٹرانک گیمز اور دیگر الیکٹرانک آئٹمز نہ رکھیں۔

مزید پڑھیں: امریکا میں گلیکسی نوٹ 7 کے ساتھ فضائی سفر جرم قرار

امریکا کی جانب سے عائد کردہ اس پابندی کا اطلاق اردن کے عمان ایئرپورٹ، کویت سٹی، قاہرہ، استنبول، جدہ، ریاض، کاسابلانکا، دوحا، دبئی اور ابوظہبی ایئرپورٹس سے براہ راست امریکا آنے والی پروازوں پر ہوگا۔

جبکہ برطانیہ نے ترکی، لبنان، اردن، مصر، تیونس اور سعودی عرب سے آنے والی براہ راست پروازوں کے مسافروں پر موبائل فونز کے علاوہ کوئی اور الیکٹرانک آئٹم ساتھ نہ رکھنے کی شرط عائد کردی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی ایمرٹس ایئرلائن کے ترجمان نے خبررساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ انہیں اس بات کا علم ہے کہ امریکا کی جانب سے عائد کردہ نہیں پابندیاں 25 مارچ سے لاگو ہوں گی اور 14 اکتوبر 2017 تک نافذ العمل رہیں گے۔

تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شرائط کا اطلاق 25 مارچ سے ہوگا اور اس کے ختم ہونے کی کوئی تاریخ طے نہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں